رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: إني وإياك وهذا النائم – يعني عليا – وهما – يعني الحسن والحسين – لفي مكان واحد يوم القيامة (أي في الجنة) (المستدرك للحاكم، الرقم: ٤٦٦٤) بے شک میں، تم، یہ شخص جو سو رہا ہے …
اور پڑھو »امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری – نویں قسط
چار ذمہ داریاں – دین کے تحفظ کی بنیاد دنیا میں دین قائم کرنے کے لیے اللہ تعالی نے رسول اللہ صل…
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رضامندی
حدّد سيدنا عمر رضي الله عنه قبل موته ستة من الصحابة الكرام رضي الله عنهم وأمرهم باختيار الخليفة من ب…
سورہ فلق کی تفسیر
قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴿١﴾ مِن شَرِّ مَا خَلَقَ ﴿٢﴾ وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ ﴿٣…
دعا کی سنتیں اور آداب – ٦
(۹) اللہ تعالی کی طرف پورے طور پر متوجہ ہو کر دعا کریں۔ غفلت اور بے توجہی کے ساتھ دعا نہ کریں اور دع…
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کا اللہ تعالیٰ کی راہ میں زخمی ہونا
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے عبد اللہ سے فرمایا: ما مني عضو إلا وقد جرح مع رسول الله صلى الله…
نئے مضامين
میت کی قبر
(۱) میت کو گھر میں دفن نہ کیا جائے، خواہ وہ نابالغ ہو یا بالغ، نیک ہو یا برا۔ گھر کے اندر مدفون ہونا انبیائے کرام علیہم السلام کی خصوصیت ہے۔ (۲) قبر کو مربع شکل میں بنانا مکروہ ہے۔ قبر کو اونٹ کے کوہان کی طرح تھوڑا سا اونچا …
اور پڑھو »اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والا
غزوہ خیبر کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لأعطين الراية غدا رجلا يفتح على يديه، يحبّ الله ورسوله، ويحبّه الله ورسوله. في الغد، دعا رسول الله صلى الله عليه وسلم عليا وأعطاه الراية (من صحيح البخاري، الرقم: ٣٠٠٩) کل، میں جھنڈا اس شخص کو دوں …
اور پڑھو »امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری – چھتی قسط
لوگوں کو نصیحت کرتے وقت ان کو شرمندہ کرنے سے اجتناب جو شخص ایسے لوگوں کو نصیحت کرتا ہے جو دین سے دور ہیں اور ان کے پاس دین کی صحیح سمجھ نہیں ہے، تو اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان کے ساتھ نرمی سے گفتگو کرے۔ نرمی …
اور پڑھو »ادب کا مدار عرف پر ہے
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ الله نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: ادب کا مدار عرف پر ہے، یہ دیکھا جائےگا کہ عرف میں یہ خلافِ ادب سمجھا جاتا ہے یا نہیں۔ اسی سلسلہ میں یاد آیا کہ ایک بار ایک خادم کو تنبیہ فرمائی، جنہوں نے ایک ہی ہاتھ …
اور پڑھو »