قيل لسيدنا سعد بن أبي وقاص رضي الله عنه: متى أصبت الدعوة (أي استجابة دعائك)؟ قال: يوم بدر، كنت أرمي بين يدي النبي صلى الله عليه وسلم، فأضع السهم في كبد القوس، أقول: اللهم زلزل أقدامهم، وأرعب قلوبهم، وافعل بهم وافعل، فيقول النبي صلى الله عليه وسلم: اللهم استجب لسعد …
اور پڑھو »امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری – نویں قسط
چار ذمہ داریاں – دین کے تحفظ کی بنیاد دنیا میں دین قائم کرنے کے لیے اللہ تعالی نے رسول اللہ صل…
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رضامندی
حدّد سيدنا عمر رضي الله عنه قبل موته ستة من الصحابة الكرام رضي الله عنهم وأمرهم باختيار الخليفة من ب…
سورہ فلق کی تفسیر
قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴿١﴾ مِن شَرِّ مَا خَلَقَ ﴿٢﴾ وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ ﴿٣…
دعا کی سنتیں اور آداب – ٦
(۹) اللہ تعالی کی طرف پورے طور پر متوجہ ہو کر دعا کریں۔ غفلت اور بے توجہی کے ساتھ دعا نہ کریں اور دع…
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کا اللہ تعالیٰ کی راہ میں زخمی ہونا
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے عبد اللہ سے فرمایا: ما مني عضو إلا وقد جرح مع رسول الله صلى الله…
نئے مضامين
فضائلِ اعمال – ۱
دین کی خاطر سختیوں کا برداشت کرنا اور تکالیف ومشقت کا جھیلنا حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی الله عنہم نے دین کے پھیلانے میں، جس قدر تکلیفیں اور مشقتیں برداشت کی ہیں، ان کا برداشت کرنا تو در کنار، اُس کا ارادہ کرنا بھی ہم …
اور پڑھو »مقدمہ
اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے اور اللہ تعالٰی کی ہر نعمت انتہائی عظیم ہے؛ لیکن دین کی نعمت سب سے برتر اور اعلی نعمت ہے؛ کیونکہ دین ہی کے ذریعے انسان کوآخرت میں نجات ملےگی، اس کو جہنم کے دائمی عذاب سے چھٹکارا ملےگا …
اور پڑھو »کوہِ حرا کا خوشی سے جھومنا
ذات مرة، صعد رسول الله صلى الله عليه وسلم جبل حراء ومعه أبو بكر وعمر وعثمان وعلي وطلحة، والزبير وسعد بن أبي وقاص رضي الله عنهم فتحرك (الجبل ورجف)، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: اسكن حراء فما عليك إلا نبي أو صديق أو شهيد (من صحيح مسلم، الرقم: …
اور پڑھو »حالتِ حیض میں طواف زیارت کرنا
سوال:- ایک عورت حائضہ ہے اور اسے طوافِ زیارت کرنا ہے؛ لیکن وہ واپسی کی تاریخ کے بعد ہی حیض سے پاک ہوگی، جب کہ اس کی فلائٹ بک ہے، تو کیا اس کے لیے گنجائش ہے کہ وہ حالتِ حیض میں طواف زیارت کر لے اور دم ادا کر …
اور پڑھو »