روزہ کی حالت میں لوبان یا دوسری خوشبو دار چیز جلانا

سوال:- کیا روزہ دار روزہ کے دوران مسجد کو معطّر کرنے کے لیے لوبان یا دوسری خوشبودار چیز جلا سکتا ہے؟

الجواب حامدًا و مصلیًا

روزہ دار شخص کے لیے مسجد میں یا کوئی اور جگہ لوبان یا دوسری خوشبودار چیزیں جلانا مکروہ ہے؛ کیوں کہ جلانے میں اس بات کا ڈر ہوتا ہے کہ وہ دھواں سونگھ لےگا اور اگر وہ دھواں جان بوجھ کر سونگھ لے، تو اس کا روزہ ٹوٹ جائےگا۔

فقط واللہ تعالی اعلم

(أو دخل حلقه غبار أو ذباب أو دخان ) ولو ذاكرا استحسانا لعدم إمكان التحرز عنه ومفاده أنه لو أدخل حلقه الدخان أفطر أي دخان كان ولو عودا أو عنبرا لو ذاكرا لإمكان التحرز عنه قال في الشامي: أي بأي صورة كان الإدخال حتى لو تبخر ببخور فآواه إلى نفسه واستمه ذاكرا لصومه أفطر لإمكان التحرز عنه (رد المحتار على در المختار ج۲ ص۳۹۵)

(أو دخل حلقه دخان بلا صنعه) لعدم قدرته على الامتناع عنه فصار كبلل بقي في فمه بعد المضمضة لدخوله من الأنف إذا أطبق الفم وفيما ذكرنا إشارة إلى من أدخل بصنعه دخانا حلقه بأي صورة كان الإدخال فسد صومه سواء كان دخان عنبر أو عود أو غيرهما (مراقي الفلاح ص٦٦٠)

دار الافتاء، مدرسہ تعلیم الدین

اسپنگو بیچ، ڈربن، جنوبی افریقہ

Source: http://muftionline.co.za/node/5

Check Also

صاحب اہل وعیال پر حج کی فرضیت کے لیے کتنے مال کا مالک ہونا ضروری ہے؟

سوال:- صاحب اہل وعیال کے پاس کتنا مال ہو، تو اس پر حج فرض ہوگا؟