کیا روزہ کی نیّت زبان سے کرنا ضروری ہے؟

سوال:- اگر میں نے روزہ کی نیت زبان سے نہیں کی، تو میرے روزہ کا کیا حکم ہے؟ روزہ شروع کرنے کے وقت مجھے معلوم تھا کہ میں رمضان کا روزہ رکھ رہا ہوں۔

الجواب حامدًا و مصلیًا

روزہ کے لیے دل میں نیّت کرنا کافی ہے۔ زبان سے نیّت کرنا ضروری نہیں ہے؛ لہذا آپ کا روزہ درست ہے۔

فقط واللہ تعالی اعلم

اعلم أن النية شرط في الصوم وهو أن يعلم بقلبه أنه يصوم ولا يخلو مسلم عن هذا في ليالي شهر رمضان وليست النية باللسان شرطا (الاختيار ۱/۱۲٦)

والنية معرفته بقلبه أن يصوم كذا في الخلاصة ومحيط السرخسي والسنة أن يتلفظ بها كذا في النهر الفائق ثم عندنا لا بد من النية لكل يوم في رمضان كذا في فتاوى قاضي خان (الفتاوى الهندية ۱/۱۹۵)

وحقيقة النية قصده عازما بقلبه صوم غد ولا يخلو مسلم عن هذا في ليالي شهر رمضان إلا ما ندر وليس النطق باللسان شرطا (مراقي الفلاح صـ ۲۳۸)

دار الافتاء، مدرسہ تعلیم الدین

اسپنگو بیچ، ڈربن، جنوبی افریقہ

Source: http://muftionline.co.za/node/31004

Check Also

حالتِ حیض میں طواف زیارت کرنا

سوال:- ایک عورت حائضہ ہے اور اسے طوافِ زیارت کرنا ہے؛ لیکن وہ واپسی کی …