عن ابن عمر رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: زينوا مجالسكم بالصلاة علىّ فإن صلاتكم علي نور لكم يوم القيامة (الفردوس بمأثور الخطاب، الرقم: ٣٣٣٠، وإسناده ضعيف كما في القول البديع صـ ۲۷۸)
حضرت عبد الله بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مجھ پر درود بھیج کر اپنی مجلسوں کو مزیّن کرو، کیوں کہ تمہارا درود تمہارے لیے بروزِ قیامت نور کا باعث بنےگا۔
کثرت سے درود شریف پڑھنے کی برکت
حضرت سعد زنجانی رحمہ الله نے ایک مرتبہ یہ واقعہ بیان کیا کہ مصر میں ابو سعید خیاط نامی ایک زاہد آدمی تھے۔ وہ لوگوں سے میل جول نہیں رکھتے تھے اور نہ ہی لوگوں کی مجلسوں میں شرکت کرتے تھے (خلوت پسند آدمی تھے)۔
کچھ دنوں کے بعد لوگوں نے دیکھا کہ وہ پابندی سے ابن رشیق رحمہ الله کی مجلس میں شرکت کر رہے ہیں، تو لوگوں نے ان سے تعجب سے دریافت کیا کہ کیا ماجرا ہے؟
انہوں نے جواب دیا کہ میں نے خواب میں رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی زیارت کی، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ابن رشیق کی مجلس میں شرکت کرو؛ کیوں کہ وہ مجھ پر کثرت سے درود بھیجتے ہیں۔ (القول البدیع، ص ۱۳۱)
يَا رَبِّ صَلِّ وَ سَلِّم دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ
Source: http://ihyaauddeen.co.za/?p=5967 & http://whatisislam.co.za/index.php/durood/item/379