زکوٰۃ کی سنتیں اور آداب – ‏۵

اموالِ زکوۃ

مندرجہ ذیل اموال پر زکوٰۃ فرض ہے:

‏(۱) نقد مال جو آدمی کے قبضے میں ہیں یا جو اس نے بینک میں جمع کیا ہے، ان سب پر زکوٰۃ فرض ہے۔

‏(۲) جو مال لوگوں کو قرض کے طور پر دیا ہے یا جو دیون لوگوں کے ذمہ ہیں اس کے لیے تجارتی سامان ‏فروخت کرنے کے بدلہ، ان سب قرضوں اور دیون پر زکوٰۃ فرض ہے۔

‏(۳) بیرونی سکےّ جو آدمی کی ملکیت میں ہیں، ان سب پر بھی زکوٰۃ فرض ہے۔ مثلاً ڈالر، پاؤنڈ وغیرہ۔

‏(٤) سونا اور چاندی جو آدمی کی ملکیت میں ہیں، ان سب پر زکوٰۃ فرض ہے۔

‏(۵) اگر کسی تجارتی کمپنی میں حصے ہیں، تو اپنے حصے کے مطابق کمپنی کے سامانِ تجارت پر زکوٰۃ فرض ہے ‏‏(یعنی بازاری قیمت کے اعتبار سے جو بھی اپنے حصّہ کی قیمت ہے، اس پر زکوٰۃ فرض ہے)، اس میں وہ ‏چیزیں شامل نہیں ہیں، جو سامان تجارت کےحصّے نہیں ہیں، مثلاً کمپنی کی عمارت، عمارت میں لگے ہوئے ‏سامان اور دوسری چیزیں مثلاً الماریاں، کرسیاں اور کمپنی کی گاڑیاں وغیرہ، ان چیزوں پر زکوٰۃ فرض نہیں ‏ہے؛ بلکہ صرف ان چیزوں کی قیمت لگائی جائےگی، جو کمپنی کے مال تجارت میں شامل ہیں۔ ‏

‏(٦) تجارتی سامان پر زکوٰۃ فرض ہے۔ تجارتی سامان کی قیمت بازاری قیمت کے لحاظ سے ہوگی۔ بازاری ‏قیمت کا مطلب یہ ہے کہ وہ سامان بازار میں اکثر جگہوں میں کتنی قیمت میں بکتا ہے، اس کے حساب سے اس ‏کی قیمت لگا کر زکوٰۃ ادا کی جائےگی۔ اگر سامانِ تجارت ایسے ہیں جو مختلف چیزوں کو ملا کر بنتے ہیں۔ (مثلاً ‏کرتے کے لیے کپڑے، دھاگہ، بٹن وغیرہ کی ضرورت ہے)، تو ان چیزوں پر بھی ان کی قیمت کے مطابق ‏زکوٰۃ فرض ہے، کیونکہ یہ چیزیں بھی تجارت کے لیے خریدی گئی ہیں۔

‏(۷) مالیاتی دستاویزات کی قیمت، مثلاً بانڈ (‏Bond‏) کی رقم جو آدمی نے حکومت کو بطورِ قرض دی ہے، ‏ان سب پر زکوٰۃ فرض ہے۔

نوٹ:- یہ مسئلہ ذہن میں رہنا چاہیئے کہ جب حکومت قرض ادا کرےگی، تو وہ سود کے ساتھ ادا کرےگی، ‏جب آدمی کو وہ رقم سود کے ساتھ واپس ملے، تو اس میں سے اس کے لئے صرف اس رقم کا لینا اور استعمال ‏کرنا درست ہے، جو اس نے حکومت کو بطورِ قرض دی ہے۔ جو رقم اس کو بطورِ سود ملی ہے قرض کے اوپر، تو اس کا استعمال کرنا اس کے لئے جائز نہیں ہوگا؛ بلکہ اس پر ضروری ہے کہ وہ اُس سودی رقم کو ثواب کی ‏نیت کے بغیر کسی غریب کو دے دے؛ کیونکہ مسلمان کے لیے کسی بھی قسم کا سودی معاملہ اور لین دین ‏کرنا جائز نہیں ہے۔

Check Also

زکوٰۃ کی سنتیں اور آداب – ‏٤

زکوٰۃ کی فرضیت ہر اس شخص پر زکوٰۃ فرض ہے، جس میں مندرجہ ذیل شرطیں …