دجال کے تین اہم آلات: دولت، عورت اور تفریح (لھو ولعب) جب دجال دنیا میں ظاہر ہوگا، تو لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے تین اہم آلات کو استعمال کرےگا اور وہ تین آلات دولت، عورت اور تفریح ہیں۔ اللہ تعالیٰ اسے بعض ایسے کاموں کو انجام دینے کی طاقت …
اور پڑھو »اسلام کے ایک عظیم علم بردار
ذات مرة، قال سيدنا عمر رضي الله عنه عن سيدنا الزبير رضي الله عنه: إن الزبير عمود من عمد الإسلام (أي:…
اتباع سنت کا اہتمام – ۹
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ماضی قری…
عدت کی سنتیں اور آداب – ۳
عدت کے دوران ممنوع چیزیں جس عورت کو طلاقِ بائن یا طلاقِ مغلظہ دی گئی ہو یا اس کے شوہر کا انتقال ہو گ…
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصی دعا
عن سيدنا الزبير رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: من يأت بني قريظة فيأتيني بخبرهم. ف…
دعا کی سنتیں اور آداب – ٦
(۹) اللہ تعالی کی طرف پورے طور پر متوجہ ہو کر دعا کریں۔ غفلت اور بے توجہی کے ساتھ دعا نہ کریں اور دع…
نئے مضامين
فضائلِ صدقات – ۷
علمائے آخرت کی بارہ علامات دوسری علامت: دوسری علامت یہ ہے کہ اس کے قول وفعل میں تعارض نہ ہو۔ دوسروں کو خیر کا حکم کرے اور خود اس پر عمل نہ کرے۔ حق تعالی شانہ کا ارشاد ہے: أَتَأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَتَنسَوْنَ أَنفُسَكُمْ وَأَنتُمْ تَتْلُونَ الْكِتَابَ ۚ کیا غضب …
اور پڑھو »رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حواری
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: إن لكل نبي حواريا وإن حواريي الزبير بن العوام. (صحيح البخاري، الرقم: 3719) بے شک ہر نبی کا کوئی نہ کوئی حواری (خاص مددگار) ہوتا تھا اور میرے حواری زبیر بن عوام ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حواری ہونے …
اور پڑھو »فضائلِ اعمال – ۸
حضرت صہیب رضی اللہ عنہ کا اسلام حضرت صہیب رضی الله عنہ بھی حضرت عمار رضی الله عنہ ہی کے ساتھ مسلمان ہوئے۔ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم حضرت ارقم صحابی رضی الله عنہ کے مکان پر تشریف فرما تھے کہ یہ دونوں حضرات علیحدہ علیحدہ حاضرِ خدمت ہوئے …
اور پڑھو »دعا کی سنتیں اور آداب – ۵
(۱) دعا کے شروع میں الله تعالی کی حمد وثنا بیان کریں اور اس کے بعد نبی کریم صلی الله وسلم پر درود بھیجیں، پھر انتہائی عاجزی وانکساری اور ادب واحترام کے ساتھ الله تعالی کے سامنے اپنی ضرورتیں پیش کریں۔ حضرت فضالہ بن عبید رضی الله عنہ فرماتے ہیں …
اور پڑھو »