رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: إني لا أدري ما بقائي فيكم فاقتدوا باللذين من بعدي وأشار إلى أبي بكر وعمر (سنن الترمذی، الرقم: 3663) مجھے معلوم نہیں کہ میں کتنے دن آپ لوگوں کے درمیان رہوں گا، لہذا …
اور پڑھو »امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری – نویں قسط
چار ذمہ داریاں – دین کے تحفظ کی بنیاد دنیا میں دین قائم کرنے کے لیے اللہ تعالی نے رسول اللہ صل…
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رضامندی
حدّد سيدنا عمر رضي الله عنه قبل موته ستة من الصحابة الكرام رضي الله عنهم وأمرهم باختيار الخليفة من ب…
سورہ فلق کی تفسیر
قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴿١﴾ مِن شَرِّ مَا خَلَقَ ﴿٢﴾ وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ ﴿٣…
دعا کی سنتیں اور آداب – ٦
(۹) اللہ تعالی کی طرف پورے طور پر متوجہ ہو کر دعا کریں۔ غفلت اور بے توجہی کے ساتھ دعا نہ کریں اور دع…
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کا اللہ تعالیٰ کی راہ میں زخمی ہونا
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے عبد اللہ سے فرمایا: ما مني عضو إلا وقد جرح مع رسول الله صلى الله…
نئے مضامين
نماز میں امامت کا سب سے زیادہ حقدار
عن عائشة قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: لا ينبغي لقوم فيهم أبو بكر أن يؤمهم غيره (سنن ترمذی، الرقم: 3673) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس مجمع میں ابو بکر (رضی اللہ عنہ) موجود ہوں، وہاں ابو بکر کے علاوہ کسی اور کے لیے …
اور پڑھو »نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب
سئل سيدنا رسول الله صلى الله عليه وسلم مرة فقيل: يا رسول الله، أي الناس أحب إليك؟ قال: عائشة، قيل: من الرجال؟ قال: أبوها (سنن ابن ماجة، الرقم: ١٠١) ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا: اے اللہ کے رسول! لوگوں میں آپ کو سب …
اور پڑھو »اللہ تعالی ابو بکر رضی اللہ عنہ کو قیامت کے دن اجر وثواب عطا فرمائیں گے
حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ما لأحد عندنا يد إلا وقد كافيناه ما خلا أبا بكر فإن له عندنا يدا يكافئه الله به يوم القيامة (سنن الترمذي، الرقم: ٣٦٦١) جس نے بھی ہمارے ساتھ کوئی احسان کیا، ہم نے اس کا بدلہ (اس دنیا میں) …
اور پڑھو »حضرت جبرئیل علیہ السلام کی طرف سے “الصدیق” کا لقب
حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شب معراج میں حضرت جبرئیل علیہ السلام سے فرمایا: إن قومي لا يصدقوني (إذا أخبرتهم بأنه قد أسري بي)، فقال له جبريل: يصدقك أبو بكر، وهو الصديق (المعجم الأوسط للطبراني، الرقم: ٧١٧٣) میری قوم میری تصدیق نہیں کرے گی (جب میں انہیں …
اور پڑھو »