عيّن سيدنا عمر رضي الله عنه قبل موته ستة من الصحابة الكرام رضي الله عنهم وأمرهم باختيار الخليفة من بينهم، وقال حينئذ: ولو كان أبو عبيدة حيا لاستخلفته (على المسلمين) (تفسير ابن كثير ٨/٥٤) حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے انتقال سے پہلے چھ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم …
اور پڑھو »رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے حضرت عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کی تعریف
شكا سيدنا عبد الرحمن بن عوف رضي الله عنه رجلا يؤذيه إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم. فقال رسول الله…
درود شریف کی برکت سے تمام دنیوی اور دینی ضرورتوں کی کفایت
عن محمد بن يحيى بن حبان عن أبيه عن جده رضي الله عنه أن رجلا قال يا رسول الله صلى الله عليه وسلم أجعل…
زکوٰۃ کی سنتیں اور آداب – ۹
زکوٰۃ کے چند اہم مسائل (۱) شریعت نے ان لوگوں پر زکوٰۃ کو ف…
اتباع سنت کا اہتمام – ۱۱
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ – قسط سوم خواتین کے ساتھ احتیاط احتیاط انسان کو بہت سے مض…
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زندگی میں فتویٰ دینے کا شرف
كان سيدنا عبد الرحمن بن عوف رضي الله عنه من الصحابة الكرام الذين شرفهم الله بالإفتاء على عهد رسول ال…
نئے مضامين
سورہ فلق کی تفسیر
قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴿١﴾ مِن شَرِّ مَا خَلَقَ ﴿٢﴾ وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ ﴿٣﴾ وَمِن شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ ﴿٤﴾ وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ ﴿٥﴾ آپ (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم! لوگوں سے) کہہ دیجیئے کہ میں پناہ مانگتا ہوں صبح کے رب کی (۱) تمام مخلوقات کے شر سے (۲) اور اندھیری رات کے …
اور پڑھو »مؤکدہ سنتوں کو مسجد میں پڑھنا
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: فرض کے علاوہ جو نمازیں ہیں، ان کے متعلق سلف کے میں یہی معمول تھا کہ گھر پر پڑھتے تھے اور فی نفسہ اسی میں فضیلت ہے؛ مگر ایک جماعت ایسی پیدا ہو گئی کہ وہ مؤکد نماز …
اور پڑھو »فرشتوں کے ذریعے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو درود شریف کی اطلاع ملنا
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من صلى علي عند قبري سمعته ومن صلى علي من بعيد أعلمته (أخرجه أبو الشيخ في الثواب له من طريق أبي معاوية عن الأعمش عن أبي صالح عنه ومن طريقه الديلمي وقال ابن القيم إنه غريب …
اور پڑھو »فضائلِ اعمال – ۱۹
تبوک کے سفر میں قومِ ثمود کی بستی پر گذر غزوہ تبوک مشہور غزوہ ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری غزوہ ہے۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو اطلاع ملی کہ روم کا بادشاہ مدینہ منورہ پر حملہ کرنے کا ارادہ کر رہا ہے اور …
اور پڑھو »