نمازِ تراویح میں دیر سے آنا

سوال:- جب میں تراویح کی نماز کے لیے مسجد پہونچا، تو چار رکعتیں ختم ہو چکی تھیں، میں نے پہلے چار رکعتیں عشاء کی ادا کی، پھر نمازِ تراویح شروع کی۔

جب میں نے تراویح شروع کی، تو ساتویں رکعت چل رہی تھی۔ امام کی اقتدا میں تراویح کی نماز ادا کرنے کے بعد بھی میرے ذمہ تراویح کی چھ رکعتیں باقی ہیں۔

اب میرا سوال یہ ہے کہ میں مذکورہ صورت میں کیا کروں؟ امام کے ساتھ وتر کی نماز باجماعت ادا کروں، پھر چھ رکعت تراویح کی پڑھوں یا پہلے چھ رکعت نمازِ تراویح پڑھوں، پھر نمازِ وِتر تنہا ادا کروں؟

الجواب حامدًا و مصلیًا

آپ پہلے وِتر کی نماز امام کے ساتھ پڑھیں، پھر تراویح کی بقیہ رکعتیں ادا کریں۔

فقط واللہ تعالی اعلم

(التراويح سنة) مؤكدة لمواظبة الخلفاء الراشدين (للرجال والنساء) إجماعا (ووقتها بعد صلاة العشاء) إلى الفجر (قبل الوتر وبعده) في الأصح فلو فاته بعضها وقام الإمام إلى الوتر أوتر معه ثم صلى ما فاته (ويستحب تأخيرها إلى ثلث الليل) أو نصفه ولا تكره بعده في الأصح (ولا تقضى إذا فاتت أصلا) ولا وحده في الأصح (فإن قضاها كانت نفلا مستحبا وليس بتراويح) كسنة مغرب وعشاء (الدر المختار ٢/٤٣)

وإذا فاتته ترويحة أو ترويحتان وقام الإمام إلى الوتر يتابعه في الوتر أم يأتي بما زاد فإنه من الترويحات؟ فقد اختلف مشايخ زماننا فيه وذكر في واقعات الناطفي عن أبي عبد الله الزعفراني أنه يوتر مع الإمام ثم يقضي ما فاته من الترويحات (المحيط البرهاني ١/٤٦٦)

وإذا فاتته ترويحة أو ترويحتان فلو اشتغل بها يفوته الوتر بالجماعة يشتغل بالوتر ثم يصلي ما فات من التراويح وبه كان يفتي الشيخ الإمام الأستاذ ظهير الدين (الفتاوى الهندية ١/١١٧)

دار الافتاء، مدرسہ تعلیم الدین

اسپنگو بیچ، ڈربن، جنوبی افریقہ

Source: http://muftionline.co.za/node/1683

Check Also

صاحب اہل وعیال پر حج کی فرضیت کے لیے کتنے مال کا مالک ہونا ضروری ہے؟

سوال:- صاحب اہل وعیال کے پاس کتنا مال ہو، تو اس پر حج فرض ہوگا؟