آخرت کی تیّاری

حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا :

انسان کا قیام زمین کے اوپر بہت کم ہے اور زمین کے نیچے اس کو اس سے بہت زیادہ قیام کرنا ہے۔ یا یوں سمجھو کہ دنیا میں تو تمہارا قیام ہے بہت مختصر، اور اس کے بعد جن جن مقامات پر ٹھہرنا ہے مثلاً مرنے کے بعد نفخۂ اولیٰ تک قبر میں، اس کے بعد نفخۂ ثانیہ تک اس حالت میں جس کو اللہ ہی جانتا ہے (اور یہ مدّت بھی ہزار ہا برس کی ہوگی) اور پھر ہزار ہا برس ہی عرصۂ محشر میں، اس کے بعد آخرت میں جس ٹھکانے کا فیصلہ ہو، غرض دنیا سے گزرنے کے بعد ہر منزل اور مقام کا قیام دنیا سے سینکڑوں ہی گنا زیادہ ہوتا ہے۔ پھر انسان کی کیسی غفلت ہے کہ دنیا کے چند روزہ قیام کے لیے وہ جتنا کچھ کرتا ہے ان دوسرے مقامات کے لیے اتنا بھی نہیں کرتا۔ (ملفوظات حضرت مولانا محمد الیاس رحمہ اللہ، ص۲۱)

Source: https://ihyaauddeen.co.za/?p=8378


 

Check Also

موت کے لیے ہر ایک کو تیاری کرنا ہے

شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا رحمہ الله نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: میں ایک …