عن عبد الرحمن بن سمرة رضي الله عنه قال: خرج علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: … ورأيت رجلا من أمتي يزحف على الصراط مرة ويجثو مرة ويتعلق مرة فجاءته صلاته علي فأخذت بيده فأقامته على الصراط حتى جاوز (الأحاديث الطوال للطبراني صـ 273، وإسناده ضعيف كما في مجمع الزوائد، الرقم: 11764)
حضرت عبد الرحمٰن بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے سامنے آئے اور فرمایا: کل رات میں نے ایک عجیب منظر دیکھا۔ میں نے دیکھا کہ میری امت کا ایک شخص پل صراط پر کبھی گھسٹ کر چلتا ہے، کبھی گھٹنوں کے بل چلتا ہے اور کبھی کسی چیز میں اٹک جاتا ہے، تو اتنے میں اس شخص کا درود (جو وہ مجھ پر بھیجا کرتا تھا) اس کے پاس پہونچا اور (اس کا ہاتھ پکڑ کر) اس کو پل صراط پر کھڑا کر دیا؛ یہاں تک کہ وہ اس سے (پل صراط سے) گزر گیا۔
حضرت امام مالک رحمہ اللہ کے دل میں مدینہ منوّرہ کی محبت و عظمت
حضرت امام مالک رحمہ اللہ کے دل میں مدینہ منوّرہ کی بے پناہ محبّت تھی۔ ان کی یہ محبّت مدینہ منوّرہ کے لیے اس وجہ سے تھی کہ یہ مبارک شہر حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا شہر ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم یہاں مدفون ہیں۔
مندرجہ ذیل تحریر سے امام ملک رحمہ اللہ کی مدینہ منوّرہ سے بے پناہ محبّت کا اندازہ لگایئے۔
علاّمہ ابن خلّکان رحمہ اللہ رقم طراز ہیں:
حضرت امام مالک رحمہ اللہ مدینہ منوّرہ کے اندر کبھی کسی سواری پر سوار نہیں ہوئے؛ یہاں تک کہ انتہائی پیرانہ سالی اور لاغری کے زمانہ میں بھی سواری کے بجائے پیدل چلنا پسند فرماتے تھے۔
کسی نے امام مالک رحمہ اللہ سے اس کی وجہ دریافت کی، تو انہوں نے جواب دیا کہ میں کیسے اس مبارک شہر (مدینہ منوّرہ) میں کسی سواری پر سوار ہوں، جب کہ اس کی زمین کے اندر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدفون ہیں۔ (مقدمہ اوجز، ص ۸۳)
يَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّم دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ
Source: http://whatisislam.co.za/index.php/durood/item/626-assistance-over-the-siraat , http://ihyaauddeen.co.za/?p=7663