سوال:- کیا حالتِ اعتکاف میں بروزِ جمعہ سنت غسل کے لیے معتکف مسجد سے نکل سکتا ہے یا نہیں؟
الجواب حامدًا و مصلیًا
معتکف کے لیے بروزِ جمعہ سنت غسل کے لیے مسجد سے نکلنا جائز نہیں ہے۔ اگر وہ سنت غسل کے لیے مسجد سے نکل جائے، تو اس کا سنت اعتکاف ٹوٹ جائےگا۔
البتہ اگر معتکف قضائے حاجت کے لیے نکل جائے اور وہ جلدی سے غسل کرے، تو یہ جائز ہے اور اس کا سنت اعتکاف نہیں ٹوٹےگا۔
فقط واللہ تعالی اعلم
( وحرم عليه ) أي على المعتكف اعتكافا واجبا … ( الخروج إلا لحاجة الإنسان ) طبيعية كبول وغائط وغسل لو احتلم ولا يمكنه الاغتسال في المسجد كذا في النهر
و قال في رد المحتار قوله ( إلا لحاجة الإنسان الخ ) … لو خرج لها ثم ذهب لعيادة مريض أو صلاة جنازة من غير أن يكون خرج لذلك قصدا فإنه جائز كما في البحر عن البدائع (رد المحتار ۲/٤٤۵)
فتاوى محمودية ۱۵/۲۸٠
حررہ :- مفتی زکریا ماکدا
الجواب صحیح :- مفتی ابراہیم صالح جی