درود شریف پڑھنے کے لیے مخصوص وقت کی تعیین

عن محمد بن يحيى بن حبان عن أبيه عن جده حبان بن منقذ أن رجلا قال: يا رسول الله أجعل ثلث صلاتي عليك قال: نعم إن شئت قال: الثلثين قال: نعم قال: فصلاتي كلها قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذن يكفيك الله ما أهمك من أمر دنياك وآخرتك (المعجم الكبير للطبراني، الرقم: 3574، وإسناده حسن كما في الترغيب والترهيب للمنذري، الرقم: 2578)

حضرت حبان بن منقذ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک صحابی نے سوال کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! کیا میں اپنی دعا کا تہائی حصہ آپ پر درود پڑھنے کے لیے خاص کر سکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تم چاہو، تو ایسا کر سکتے ہو۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا میں دو تہائی حصہ درود شریف پڑھنے کے لیے خاص کر سکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، اگر تم چاہو۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا میں پوری دعا کا حصہ درود شریف پڑھنے کے لیے خاص کر سکتا ہوں؟ (یعنی میں دعا کے وقت صرف درود شریف پڑھوں اور کچھ بھی نہ مانگوں، کیا میں ایسا کر سکتا ہوں؟) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تب تو اللہ تعالیٰ تمہاری دنیوی اور اخروی تمام ضرورتوں کے لیے کافی ہو جائیں گے (یعنی تم اگرچہ اللہ تعالیٰ سے کسی چیز کا سوال نہیں کروگے، پھر بھی اللہ تعالیٰ تمہاری تمام ضرورتیں پوری فرمائیں گے)۔

نوٹ:- مذکورہ بالا حدیث کے مفہوم کی تائید مندرجہ ذیل حدیث قدسی سے ہوتی ہے،

من شغله ذكري عن مسالتي أعطيته أفضل ما أعطي السائلين

جو شخص میرے ذکر میں مشغول ہونے کی وجہ سے مجھ سے سوال نہ کر سکے، میں اس کو سوال کرنے والوں سے بہتر چیز عطا کروں گا۔

حضرت زید بن دثنہ رضی اللہ عنہ کا جواب

جب کفار نے حضرت زید بن دثنہ رضی الله عنہ کو قید کیا اور قتل کرنے کا فیصلہ کیا، تو انہوں نے ان سے پوچھا:

اے زید تجھ کو خدا کی قسم سچ کہنا، کیا تجھ کو یہ پسند ہے کہ محمد (صلی الله علیہ وسلم) کی گردن تیرے بدلہ میں مار دی جائے اور تجھ کو چھوڑ دیا جائے کہ اپنے اہل و عیال میں خوش و خرّم رہے؟

حضرت زید رضی الله عنہ نے فرمایا:

خدا کی قسم مجھے یہ بھی گوارا نہیں کہ حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم جہاں ہیں، وہیں ان کے ایک کانٹا بھی چبھے اور ہم اپنے گھر آرام سے رہیں۔

یہ جواب سن کر کفار حیران رہ گئے، ابو سفیان نے کہا کہ محمد (صلی الله علیہ وسلم) کے ساتھیوں کو جتنی ان سے محبّت دیکھی اس کی نظیر کہیں نہیں دیکھی۔ (فضائل اعمال، ص ٦٢)

يَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّم دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ

 Source: Link: http://whatisislam.co.za/index.php/durood/item/576-reserving-a-special-time-for-reciting-durood

http://ihyaauddeen.co.za/?p=7735

Check Also

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کا حصول ‏

”جس شخص نے میری قبر کی زیارت کی، اس کے لئے میری شفاعت ضروری ہو گئی“...