عیادتِ مریض کی سنتیں‎ ‎اور آداب – ۳

(۱) بیمار کی عیادت کرنے سے پہلے وضو کرنا مستحب ہے۔

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اچھی طرح وضو کرے (یعنی وہ وضو کے تمام سنن ومستحبات کی رعایت کرے) اور اجر وثواب کی نیت سے اپنے بیمار مسلمان بھائی کی عیادت کرے، تو اس کو ستر سال کی مسافت کے برابر جہنم سے دور رکھا جائےگا۔ (سنن ابی داود، الرقم: ۳۰۹۷)

(۲) جب کسی بیمار آدمی کی عیادت کے لیے جائیں، تو زیادہ دیر نہ ٹھہریں؛ کیوں کہ اس سے بیمار آدمی کو تکلیف ہوتی ہے؛ لہٰذا تھوڑی دیر ٹھہریں اور لوٹ جائیں۔

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے منقول ہے کہ یہ بات سنت میں سے ہے کہ (بیمار آدمی کی) عیادت کو مختصر کیا جائے اور اس کے پاس شور نہ مچایا جائے۔ (رزین کما فی مشکاۃ المصابیح، الرقم: ۱۵۸۹)

(۳) بیمار آدمی کو تسلی دیں۔ اس سے حوصلہ افزا کلمات کہیں اور اس کو صحت یابی کی امید دلائیں۔ ڈاکٹر یا کسی بھی شخص کو مریض سے یہ نہیں کہنا چاہیے کہ اب اس کے بچنے کی کوئی امید باقی نہیں ہے۔

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم کسی بیمار آدمی کی عیادت کرو، تو اس سے حوصلہ افزا کلمات کہو اور اس کو زندگی کی امید دلاؤ؛ کیوں کہ اس کو امید دلانے سے تقدیر تو نہیں بدلےگی؛ مگر اس کے لیے خوشی اور سکون کا باعث بنےگا۔

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک بیمار اعرابی کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادتِ شریفہ تھی کہ جب آپ کسی بیمار آدمی کی عیادت کے لیے تشریف لے جاتے، تو آپ یہ دعا پڑھتے:

لَا بَأْسَ طَهُوْرٌ إِنْ شَاءَ اللهُ

گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اس بیماری سے تم پاک وصاف ہو جاو گے إن شاء الله۔

Check Also

روزہ کی سنتیں اور آداب – ‏ ۱

رمضان المبارک کے روزے سن ۲ ہجری میں امت پر فرض کیے گئے تھے۔ قرآن …