علامات قیامت – دسویں قسط ‏

مہدی رضی اللہ عنہ

مہدی رضی اللہ عنہ کا ظہور قیامت کی بڑی نشانیوں میں سے پہلی نشانی ہے۔ متعدد احادیث مبارکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس امت میں مہدی رضی اللہ عنہ کے آنے کی پیشن گوئی فرمائی ہے۔

علامہ سیوطی رحمہ اللہ نے بیان کیا ہے کہ ظہورِ مہدی رضی اللہ عنہ کے متعلق اتنی زیادہ احادیث مروی ہیں کہ وہ تواتر کے درجے کو پہنچ چکی ہیں (یعنی ہر دور میں احادیث کے راویوں کی ایک کثیر تعداد نے اس کو نقل کیا ہے)؛ چناں چہ علمائے کرام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ مہدی رضی اللہ عنہ کے ظہور پر ایمان رکھنا اہل سنت والجماعت کے بنیادی عقائد میں سے ہے۔

قیامت سے پہلے امتِ مسلمہ دنیا کے کئی حصوں میں کفار کے ہاتھوں پر ظلم وستم سے گزر رہی ہوگی۔ اسی دوران اللہ تعالیٰ امت میں مہدی رضی اللہ عنہ کو طاہر فرمائیں گے؛ تاکہ ان کو ظالموں کے ظلم سے نجات دلائے اور دنیا میں دین کو زندہ کرے۔

روایت میں وارد ہے کہ مہدی رضی اللہ عنہ دنیا میں دجال کے ظہور سے پہلے آئیں گے۔

مہدی رضی اللہ عنہ کے ظہور کا یقین

مہدی رضی اللہ عنہ کے ظہور کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر دنیا کا صرف ایک دن باقی رہ جائے، تو اللہ تعالیٰ اس دن کو لمبا کر دیں گے؛ یہاں تک کہ اس میں ایک آدمی کو میرے اہلِ بیت میں سے بھیجیں گے، جس کا نام میرے نام کی طرح ہوگا اور جس کے والد کا نام میرے والد کے نام کی طرح ہوگا۔ (سنن ابی داود، الرقم: ۴۲۸۲، ۴۲۸۴)

حضرت مہدی رضی اللہ عنہ کا نسب

حضرت مہدی رضی اللہ عنہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے صاحبزادے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی نسل سے ہوں گے۔ ان کا نام محمد ہوگا اور ان کے والد کا نام عبد اللہ ہوگا۔

روایت میں آیا ہے کہ ایک موقع پر حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنے صاحبزادے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی طرف دیکھا اور فرمایا کہ میرا یہ بیٹا سردار ہے؛ کیوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو یہ نام دیا تھا۔ ان کی نسل میں ایک آدمی آئےگا، جس کا نام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کی طرح ہوگا۔ وہ اخلاق میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ ہوگا اور شکل وصورت میں ان کے مشابہ نہیں ہوگا۔ (سنن ابی داؤد، الرقم: ۴۲۹۰)

مہدی رضی اللہ عنہ کی ظاہری شکل وصورت

مہدی رضی اللہ عنہ کی پیشانی اونچی ہوگی اور ان کے اگلے دو دانتوں کے درمیان فاصلہ ہوگا۔ ان کی ناک لمبی، نوکیلی اور اونچی ہوگی۔ ان کے دائیں رخسار پر ایک تل ہوگا۔ ان کا رنگ عربوں کی طرح ہوگا۔ (منار المنیف، الرقم: ۳۳۵ ؛ ذخیرۃ الحفاظ، الرقم: ۴۶۴۵ ؛ سنن ابی داود، الرقم: ۴۲۸۷ ؛ عقد الدرر، ص ۱۰۰-۱۰۲)

وہ اس وقت ظاہر ہوں گے، جب امت میں بہت زیادہ اختلافات ہوں گے اور زلزلے کی کثرت ہوگی۔ ان کے ظہور کے وقت ان کی عمر چالیس سال ہوگی۔ جب وہ امت کے سامنے ظاہر ہوں گے، تو پگڑی اور عمامہ پہنے ہوئے ہوں گے۔ (مجمع الزوائد، الرقم: ۱۲۳۹۳ ؛ فتن لنعیم بن حماد، الرقم: ۱۰۶۷ ؛ ذخیرۃ الحفاظ، الرقم: ۶۵۰۶)

اللہ تعالیٰ کا حضرت مہدی رضی اللہ عنہ میں قیادت کی صلاحیت پیدا کرنا

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مہدی رضی اللہ عنہ ہم میں سے ہیں یعنی اہلِ بیت میں سے ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں ایک ہی رات میں تیار کر دیں گے (یعنی اللہ تعالیٰ ایک ہی رات میں ان کے اندر قیادت کی صلاحیت پیدا کر دیں گے)۔

مہدی رضی اللہ عنہ کے عدل وانصاف اور ان کے دورِ حکومت میں امت پر اللہ تعالی کی نعمتوں اور برکتوں سے متعلق بہت سی احادیث منقول ہیں۔ ان شاء اللہ آئندہ قسطوں میں ان احادیث میں سے کچھ احادیث کا تذکرہ کیا جائےگا۔

Check Also

اتباع سنت کا اہتمام – ۱۱

حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ – قسط سوم خواتین کے ساتھ احتیاط …