دعا کی سنتیں اور آداب – ٤

دعا کی قبولیت کے اوقات

اذان اور جہاد کے وقت

حضرت سہل بن سعد رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: دو وقت کی دعائیں رد نہیں کی جاتی ہیں یا بہت کم رد کی جاتی ہیں: ایک اذان کے وقت اور دوسری جہاد کے وقت (یعنی لڑائی کے وقت)، جب دونوں لشکر ایک دوسرے سے لڑنے لگے۔ (سنن ابی داود، الرقم: 2540)

اذان اور اقامت کے درمیان

حضرت انس رضی الله عنہ سے منقول ہے کہ حضرت رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: اذان اور اقامت کے درمیان کی دعا رد نہیں کی جاتی ہے۔ (سنن ابی داود، الرقم: 521)

آدھی رات کے وقت

حضرت عثمان بن ابی العاص ثقفی رضی الله عنہ سے مروی ہے کہ حضرت رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: آدھی رات ‏گزرنے کے بعد آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، پھر ایک فرشتہ پکارتا ہے: کیا کوئی دعا کرنے والا ہے؛ تاکہ اس کی دعا ‏قبول کی جائے؟ کیا کوئی مانگنے والا ہے؛ تاکہ اس کی فرمائش پوری کی جائے؟ کیا کوئی پریشانِ حال ہے؛ تاکہ اس کی پریشانی دور کی جائے؟ ‏پھر جو بھی مسلمان دعا کرتا ہے، الله تعالی اس کی دعا قبول فرماتے ہیں سوائے زانیہ کے اور اس شخص کے جو لوگوں کا حق زبردستی چھین ‏لیتا ہے۔ (المعجم الکبیر للطبرانی، الرقم: 8391)‏

فرض نماز کے بعد اور تہجد کے وقت

حضرت ابو امامہ رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ ایک بار نبی کریم صلی الله علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سی دعا زیادہ سنی جاتی ہے (زیادہ قبول کی جاتی ہے)؟ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: رات کے آخری حصہ کی دعا اور فرض نماز کے بعد کی دعا۔ (سنن الترمذی، الرقم: 3499)

Check Also

دعا کی سنتیں اور آداب – ۷

(۱۷) بہتر یہ ہے کہ جامع دعا کریں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں …