حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصی دعا‎ ‎

غزوہ احد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے لیے خصوصی دعا فرمائی۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

ارم فداك أبي وأمي

تیر چلاؤ! میرے ماں باپ تم پر قربان ہوں! (صحیح البخاری، الرقم: ۴۰۵۵)

رسول الله صلی الله علیہ وسلم کے لیے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی پہرے داری

حضرت عائشہ رضی الله عنہا بیان کرتی ہیں:

مدینہ منورہ ہجرت کرنے کے بعد ایک مرتبہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم کو رات میں (دشمن کے حملے کے خوف سے) نیند نہیں آرہی تھی، تو رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ کاش کہ کوئی متقی شخص ہوتا جو آج رات میرے لیےپہر ے داری کرتا۔

ہم اسی حالت میں تھے کہ ہم نے ہتھیاروں کی آواز سنی۔ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے پوچھا: کون ہے؟ اس شخص نے جواب دیا: سعد بن ابی وقاص۔

رسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے ان سے پوچھا: تم یہاں کیوں آئے ہو؟ حضرت سعد رضی الله عنہ نے جواب دیا: اے الله کے رسول صلی الله علیہ وسلم! مجھے آپ کی جان کے بارے میں خوف لاحق تھا، اس لیے میں آپ کی پہرے داری کے لیے آیا ہوں۔

یہ سن کر رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے ان کے لیے دعا فرمائی اور سو گئے۔

ایک دوسری روایت میں حضرت عائشہ رضی الله عنہا بیان کرتی ہیں کہ صحابہ کرام رضی الله عنہم رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی پہرے داری کیا کرتے تھے؛ یہاں تک کہ قرآن مجید کی درج ذیل آیت نازل ہوئی:

وَاللّٰہُ یَعۡصِمُکَ مِنَ النَّاسِ ؕ

اور الله تعالیٰ آپ کو لوگوں کے (شر) سے محفوظ رکھےگا۔

جب قرآن مجید کی یہ آیت نازل ہوئی، تو رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی الله عنہم سے فرمایا: اے لوگو! چلے جاؤ؛ کیوں کہ الله تعالیٰ نے فرمایا کہ اللہ تعالی خود میری حفاظت فرمائیں گے۔ (سنن الترمذی، الرقم: 3046)

Check Also

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سےحضرت سعد رضی اللہ عنہ کی تعریف‎ ‎

حضرت سعد رضی اللہ عنہ ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس …