حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے اعلی اخلاق ‏

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی صاحبزادی حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا سے ارشاد فرمایا:

يا بنية: أحسني إلى أبي عبد الله (عثمان)، فإنه أشبه أصحابي بي خلقا (المعجم الكبير للطبراني، الرقم: ٩٨)

اے میری پیاری بیٹی! اپنے شوہر عثمان کی خدمت کرنا؛ کیونکہ وہ میرے صحابہ میں سے مجھ سے سب سے زیادہ مشابہ ہیں اعلی اخلاق وکردار میں۔ (المعجم الکبیر للطبرانی، الرقم: ۹۸)

لوگوں کے ساتھ نرمی اور رحم دلی سے معاملہ کرنا

حضرت عطاء بن فرّوخ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں:

ایک موقع پر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ایک شخص سے زمین خریدی۔ زمین خریدنے کے بعد حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اس شخص کے لیے انتظار کیا کہ وہ آئے اور اپنے پیسے وصول کر لے؛ لیکن وہ شخص نہیں آیا۔

بعد میں جب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ اس شخص سے ملے، تو اس سے پوچھا کہ تم اپنے پیسےلینے کیوں نہیں آئے؟

اس نے جواب دیا:

میں اس وجہ سے نہیں آیا کہ مجھے ایسا لگا کہ آپ نے مجھے زمین کی مناسب قیمت نہیں دی؛ کیوں کہ زمین فروخت کرنے کے بعد میں نے جس شخص سے بھی ملاقات کی، اس نے مجھے اس قیمت کے بدلہ زمین فروخت کرنے پر ملامت کی۔

حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اس سے پوچھا کہ کیا واقعی اسی وجہ سے تم  پیسے لینے کے لیے نہیں آئے؟

اس نے کہا: ہاں۔

پھر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اس شخص سے کہا:

میں تمہیں اختیار دیتا ہوں کہ بیع کو ختم کر دو اور اپنی زمین واپس لے لو یا بیع کو باقی رکھو اور اپنے پیسے لے لو۔

اس کے بعد حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اس کو اس اختیار دینے کی وجہ بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کے لیے دعا فرمائی ہے، جو لین دین میں نرمی کرتا ہے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:

اللہ تعالی اس شخص کو جنت عطا فرمائے، جو خرید وفروخت کے وقت، قیمت کی ادائیگی کے وقت یا قیمت کی ادائیگی کا مطالبہ کے وقت لوگوں کے ساتھ نرمی سے پیش آتا ہے۔ (مسند احمد، الرقم: ۴۱۰)

Check Also

حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اعتماد‎ ‎

عيّن سيدنا عمر رضي الله عنه قبل موته ستة من الصحابة الكرام رضي الله عنهم …