میّت کے جسم پر ناخن پالش اور مصنوعی بال
سوال:- اگر میّت کے ناخنوں پر ناخن پالش لگی ہو، تو کیا غسل دینے والوں کو اس کا نکالنا ضروری ہے؟
جواب:- میّت کے غسل کے درست ہونے کے لئے ضروری ہے کہ میّت کے جسم کے تمام حصّوں تک پانی پہونچ جائے۔ اگر پالش کی وجہ سے پانی ناخنوں تک نہ پہونچےگا، تو غسل پورا نہیں ہوگا اور جب غسل پورا نہیں ہوگا تو غسل درست نہیں ہوگا؛ لہذا غسل کے درست ہونے کے لئے ناخن پالش کا نکالنا ضروری ہے۔
ناخن پالش نکالنے کے لئے کسی ایسی چیز کا استعمال کیا جائے جس سے پالش پورے طور پر نکل جائے اور ناخن صاف ہو جائے؛ تاکہ میّت کے بدن کے ہر حصّہ پر پانی پہنچ سکے۔
سوال:- اگر میّت کے سر کے بالوں کے ساتھ مصنوعی بال لگے ہوئے ہوں (خواہ وہ بال انسان کا بال ہوں یا غیر انسان کا بال ہوں)، تو کیا غسل دینے والوں کو غسل کے وقت اس مصنوعی بال کا نکالنا ضروری ہے؟
جواب:- غسل کے درست ہونے کے لئے مصنوعی بال کا نکالنا ضروری ہے؛ تاکہ پانی میّت کے پورے سر اور پورے بدن کو پہنچ سکے۔
نوٹ:- مصنوعی بال کا پہننا جائز ہے؛ بشرطیکہ وہ مصنوعی بال انسان کے بال سے بنایا ہوا نہ ہو، اگر مصنوعی بال انسان کے بال سے بنایا ہوا ہو ،تو اس مصنوعی بال کا پہننا حرام ہے اور آدمی گنہگار ہوگا۔ حدیث شریف میں سخت وعید آئی ہے ایسے لوگوں کے لئے جو انسان کے مصنوعی بال کو استعمال کریں۔ [۱]
Source:
[۱] لأن ما بعد الموت معتبر بحالة الحياة (خلاصة الفتاوى ۱/۲۱۸) انظر أيضا أحسن الفتاوى ٤/ ۲۳۷