حضرت زبیر رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے عبد اللہ سے فرمایا: ما مني عضو إلا وقد جرح مع رسول الله صلى الله عليه وسلم (مجاهدا في سبيل الله) (سنن الترمذي، الرقم: ٣٧٤٦) میرا کوئی عضو ایسا نہیں ہے، جو زخمی نہ ہوا ہو جنگ میں رسول اللہ صلی اللہ …
اور پڑھو »اتباع سنت کا اہتمام – ۱۰
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ – قسط دوم حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ اپن…
حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اعتماد
عيّن سيدنا عمر رضي الله عنه قبل موته ستة من الصحابة الكرام رضي الله عنهم وأمرهم باختيار الخليفة من ب…
سورہ فلق کی تفسیر
قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴿١﴾ مِن شَرِّ مَا خَلَقَ ﴿٢﴾ وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ ﴿٣…
مؤکدہ سنتوں کو مسجد میں پڑھنا
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: فرض کے علاوہ جو نمازیں ہیں، ان کے م…
فرشتوں کے ذریعے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو درود شریف کی اطلاع ملنا
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من صلى علي عند قبري سمعته ومن صلى عل…
نئے مضامين
اپنے کو مٹانا چاہیئے
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: ایک بڑے فاضل یہاں آئے اور مجھ سے کہا کہ کچھ نصیحت کیجیئے۔ میں نے کہا کہ آپ تو خود عالم ہیں۔ میں آپ کو کیا نصیحت کروں؟ انہوں نے پھر اصرار کیا۔ میں نے کہا: مجھے تو …
اور پڑھو »عدت کی سنتیں اور آداب – ٤
معتدّہ سے نکاح دین اسلام میں معتدّہ (یعنی وہ عورت جو کسی دوسرے مرد کی عدت میں بیٹھی ہو) سے نکاح کرنا حرام ہے۔ (۱) اگر نکاح کرنے والے نے اس عورت سے نکاح کر لیا، جب کہ اس کو معلوم تھا کہ اب تک اس عورت کی عدت پوری …
اور پڑھو »فضائلِ اعمال – ۱۲
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا تمام رات روتے رہنا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ تمام رات روتے رہے اور صبح تک نماز میں یہ آیت تلاوت فرماتے رہے: إِن تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ ۖ وَإِن تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿١١٨﴾ اے اللہ اگر آپ ان کو سزا دیں …
اور پڑھو »حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کی سخاوت
حدثني مغيث بن سمي قال: كان للزبير بن العوام رضي الله عنه، ألف مملوك يؤدي إليه الخراج فلا يدخل بيته من خراجهم شيئا (السنن الكبرى، الرقم: 15787) مغیث بن سُمَی رحمہ اللہ کہتے ہیں: حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کے پاس ایک ہزار غلام تھے، جو کماتے تھے اور اپنی …
اور پڑھو »