آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نسب مبارک آپ صلی الله علیہ وسلم کا اسم گرامی محمد، آپ کے والد کا اسم گرامی عبد الله اور آپ کی والدہ کا اسم گرامی آمنہ تھا۔ آپ صلی الله علیہ وسلم خاندانِ قریش میں سے تھے اور قریش کی مختلف شاخوں میں …
اور پڑھو »درود لکھنے والے فرشتے
عن عقبة بن عامر رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : إن للمساجد أوتادا جلساؤهم المل…
انبیاء علیہم السلام کے نائبین
حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ طلباء ہی سے ارشاد فرمایا: تم اپنی قدر وقیمت تو سم…
اذان کے بعد درود شریف پڑھنا
عن عبد الله بن عمرو بن العاص رضي الله عنهما أنه سمع النبي صلى الله عليه وسلم يقول: إذا سمعتم المؤذن …
دس غلام آزاد کرنے کا ثواب
عن البراء بن عازب رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: من صلى علي كتب الله عز وجل له بها عش…
حضرت عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضامندی
حدّد سيدنا عمر رضي الله عنه قبل موته ستة من الصحابة الكرام رضي الله عنهم وأمرهم باختيار الخليفة من ب…
نئے مضامين
دعا کی سنتیں اور آداب – ۲
دعا کی فضیلتیں (۱) مؤمن کا ہتھیار حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ دعا مؤمن کا ہتھیار، دین کا ستون اور آسمانوں اور زمین کا نور ہے۔ (المستدرك للحاكم، الرقم: 1812) (۲) عبادت کا مغز حضرت …
اور پڑھو »جنت کی بشارت
حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: عثمان في الجنة (أي: هو ممن بشّر بالجنة في الدنيا) (سنن الترمذي، الرقم: ٣٧٤٧) عثمان جنت میں ہوں گے (یعنی وہ ان لوگوں میں شامل ہیں جنہیں اس دنیا میں جنت کی بشارت دی گئی)۔ مسجد حرام کی توسیع کے …
اور پڑھو »دین کی خاطر اپنا جان ومال قربان کرنا
حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: دین میں جان کی بھی قربانی ہے اور مال کی بھی۔ سو تبلیغ میں جان کی قربانی یہ ہے کہ اللہ کے واسطے اپنے وطن کو چھوڑے اور اللہ کے کلمہ کو پھیلائے، دین کی اشاعت کرے۔ مال …
اور پڑھو »حضرت عثمان رضی اللہ عنہ كا اپنے لیے جنت خریدنا
غزوۂ تبوک کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرمایا: ما على عثمان ما عمل بعد هذه (أي: ليس عليه أن يعمل عملا أخر لشراء الجنة بعد إنفاقه ست مائة بعير لتجهيز جيش تبوك). (سنن الترمذي، الرقم: ٣٧٠٠) عثمان …
اور پڑھو »