عن عمار بن ياسر رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن الله وكل بقبري ملكا أعطاه الله أسماء الخلائق فلا يصلي علي أحد إلى يوم القيامة إلا أبلغني باسمه واسم أبيه هذا فلان بن فلان قد صلى عليك (رواه البزار كما في الترغيب والترهيب، الرقم: …
اور پڑھو »حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ کا بلند مقام
قال سعيد بن جبير رحمه الله: كان مقام أبي بكر وعمر وعثمان وعليّ وسعد وسعيد وطلحة والزّبير وعبد الرّحم…
تمام ہموم وافکار کی کفایت
عن أبي بن كعب رضي الله عنه قال قلت يا رسول الله إني أكثر الصلاة عليك فكم أجعل لك من صلاتي ؟... …
سورہ فاتحہ کی تفسیر
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ (۱) الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ (۲) مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ (…
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے قتل پر حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ کا حزن وغم
بعدما قتل البغاةُ سيدنا عثمان رضي الله عنه في المدينة المنورة، خاطب سيدنا سعيد بن زيد -وكان في الكوف…
درود شریف پڑھنے سے صدقہ کا ثواب
عن أبي سعيد الخدري رضي الله عنه عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: أيما رجل مسلم لم تكن عنده صدقة …
نئے مضامين
باغ محبت (پینتیسویں قسط)
اللہ تعالیٰ کی رحمت ونصرت کے حصول کا راستہ اللہ تعالیٰ نے جنت کو راحت وآرام کی جگہ بنائی ہے اور جہنم کو مصیبت وپریشانی کی جگہ بنائی ہے۔ جہاں تک اس دنیا کا تعلق ہے، تو اللہ تعالیٰ نے اسے خوشی وغم اور راحت ومصیبت کا مجموعہ بنایا ہے۔ …
اور پڑھو »فضائلِ اعمال – ۱۵
مسلمانوں کی حبشہ کی ہجرت اور شعبِ ابی طالب میں قید ہونا مسلمانوں کو اور ان کے سردار فخرِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کفار سے تکالیف پہنچتی ہی رہیں اور آئے دن ان میں بَجائے کمی کے اضافہ ہی ہوتا رہا، تو حضور اکرم صلی اللہ …
اور پڑھو »حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ کے لیے جنت کی بشارت
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: أبو عبيدة في الجنة (أي: هو ممن بشّر بالجنة في الدنيا) (سنن الترمذي، الرقم: ٣٧٤٧) ابو عبیدہ جنت میں ہوں گے (یعنی وہ ان لوگوں میں سے ہیں، جنہیں اس دنیا میں جنت کی بشارت دی گئی)۔ حضرت عمر رضی اللہ …
اور پڑھو »اللہ کی نظر سے گرنے کی ایک وجہ
ایک دینی مدرسہ کے ایک مشہور استاد کا ذکر کرتے ہوئے حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے فرمایا: میں نے ان سے کہا کہ آپ لوگوں کے، اللہ کی نظر سے گرنے اور پھر اسی کے نتیجہ میں دنیا کی نظروں سے بھی گر جانے کی ایک خاص وجہ …
اور پڑھو »