رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ فرمایا: من سره أن ينظر إلى شهيد يمشي على وجه الأرض فلينظر إلى طلحة بن عبيد الله (سنن الترمذي، الرقم: ٣٧٣٩) جو شخص ایسے شہید کو دیکھنا چاہے، جو روئے زمین پر چلتے پھرتے ہوں، تو وہ طلحہ بن عبید اللہ …
اور پڑھو »درود شریف قیامت کے دن نور کا باعث
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ م…
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری – گیارویں قسط
دین میں بدعتیں انسان کو گمراہ کرنے کے لیے شیطان کے دو بنیادی پھندے: مال اور عورت ہیں۔ یہ دونوں پھندے…
دین کی خاطر اللہ تعالیٰ کا عطیہ استعمال کرنا
حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ (…
سورہ فاتحہ کی تفسیر
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ (۱) الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ (۲) مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ (…
حضرت عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کی سخاوت
أوصى سيدنا عبد الرحمن بن عوف رضي الله عنه لكل من شهد بدرا بأربعمائة دينار، فكانوا مائة رجل (كان مائة…
نئے مضامين
درود شریف تزکیۂ نفس (دل کی صفائی) کا ایک ذریعہ
عن أبي هريرة رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال صلوا علي فإنها زكاة لكم واسألوا الله لي الوسيلة فإنها درجة في أعلى الجنة لا ينالها إلا رجل وأرجو أن أكون أنا هو (مسند أحمد رقم ٨٧٧٠)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ...
اور پڑھو »علامات قیامت – نوّیں قسط
دجال کے فتنوں سے کیسے بچیں؟ احادیث مبارکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو ہر زمانے کے فتنوں اور خصوصا دجال کے فتنوں سے حفاظت کا طریقہ سکھایا ہے؛ چناں چہ ایک حدیث شریف میں ہے کہ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے …
اور پڑھو »جملہ تکلیف گھٹنے کی تدبیر
ایک صاحب نے ایک خانگی معاملہ کے متعلق عرض کیا کہ اس سے حضرت (حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ) کو تکلیف ہوئی ہوگی۔ حضرت والا (حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ) نے فرمایا: نہیں، صاحب! مجھ کو کچھ تکلیف نہیں ہوئی۔ اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر …
اور پڑھو »زکوٰۃ کی سنتیں اور آداب – ۳
(۱) زکوٰۃ ادا کرتے وقت اس بات کا اہتمام کریں کہ آپ پاکیزہ اور حلال کمائی سے زکوٰۃ ادا کریں۔ حدیث شریف میں وارد ہے کہ اللہ تعالیٰ ناپاک مال (یعنی حرام یا مشتبہ مال) سے صدقہ قبول نہیں کرتا ہے۔ (۲) پورے اخلاص کے ساتھ زکوٰۃ ادا کریں، اسی …
اور پڑھو »