حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کی سچائی کی گواہی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے

قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ما أظلت الخضراء (أي: السماء) ولا أقلت الغبراء (أي: الأرض) أصدق من أبي ذر. (سنن الترمذي، الرقم: ٣٨٠١)

ملاحظة: كان جميع الصحابة رضي الله عنهم صادقين بكل معنى الكلمة، لكن صدق سيّدنا أبي ذرّ رضي الله عنه كان أبرز من صدق غيره، فلذلك تشرف بهذه المنزلة الرفيعة من رسول الله صلى الله عليه وسلم.

ایک موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  آسمان کے نیچے اور زمین کے اوپر حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے زیادہ کوئی سچا نہیں ہے ۔

نوٹ: تمام صحابہ (رضی اللہ عنہم) انتہائی سچے تھے۔ مگر چوں کہ حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کی سچائی بقیہ لوگوں سے نمایاں تھی، اس لیے  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں یہ بلند مقام عطا فرمایا۔

اسلام قبول کرنے سے پہلے کی حالت

اسلام قبول کرنے سے پہلے حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ ایک ڈاکو تھے۔ وہ اتنے بہادر دلیر اور نڈر تھے کہ کسی دوسرے ڈاکو کی مدد کے بغیر تن تنہا ہی لوٹ مار کرتے اور قافلوں پر حملہ کرتے تھے ۔ کبھی گھوڑے پر سوار ہو کر حملہ کرتے اور کبھی پیدل حملہ آور ہوتے ۔

اس کے بعد انہوں نے  ڈاکہ زنی سے توبہ کر لی  اور توحید (اللہ کی وحدانیت) کا عقیدہ رکھتے ہوئے ایک اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے لگے ۔

منقول ہے کہ انہوں نے اسلام قبول کرنے سے تین سال پہلے ایک اللہ کی عبادت شروع کی اور اور توحید کا عقیدہ رکھا (اسد الغابہ 1/343)

Check Also

وفات سے پہلے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کا کلام

لما احتضر سيدنا بلال رضي الله عنه قال: غدا نلقي الأحبة، محمدا وحزبه فقالت له …