مصنوعی تواضع اور تکبر میں صورت اعتدال

حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا:

میں نہ تکبر کو پسند کرتا ہوں اور نہ ایسی تواضع کو، جس میں ذلت ہو۔ یہاں نہ متکبروں کا گذر ہے اور نہ ایسے متواضع کو جگہ ملتی ہے، جو ذلت کا درجہ اختیار کرے یا اس نیت سے تواضع اختیار کرنا کہ جس سے بے نفس ہونے کی شہرت ہو۔ یہ بھی تکبر کا ایک شعبہ ہے۔

ہر چیز میں اعتدال کی ضرورت ہے، جس کا سہل طریقہ یہ ہے کہ نہ ایسی وضع رکھے کہ کبر کی شکل ہو اور نہ تواضع کی شکل تکلف سے بنائی جاوے۔

بس بے تکلف جو فطری عادت ہو، اس پر عمل کرے۔ اس میں یہ دونوں باتیں نہ ہوں گی: نہ کبر، نہ مصنوعی تواضع؛ ورنہ جس صورت میں بھی تکلف ہوگا، اسی میں حد سے تجاوز ہو جاوےگا۔ (ملفوظاتِ حکیم الامّت، ج ۸، ص ۱۷۵)

Check Also

زکوۃ ادا کرنے سے پورے مال کی حفاظت

شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا رحمہ الله نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: اگر مال …