روزہ کی سنتیں اور آداب – ‏ ۴

روزہ رکھنے کے مواقع

(۱) عاشوراء کے موقع پر روزہ رکھنا سنت ہے یعنی نویں اور دسویں محرم کو روزہ رکھیں یا دسویں اور گیاہویں محرم کو روزہ رکھیں۔ 

(۲) مندرجہ ذیل دنوں میں روزہ رکھنا مستحب ہے:

(ا) ہر اسلامی مہینے کی ۱۳، ۱۴ اور ۱۵ تاریخ کو روزہ رکھنا۔

(ب) شوال کے مہینے میں چھ روزہ رکھنا۔

(ت) پیر اور جمعرات کے دن روزہ رکھنا۔

(ث) ذو الحجہ کے پہلے نو دنوں میں روزہ رکھنا۔ یاد رکھیں کہ نویں ذی الحجہ کا روزہ صرف ان لوگوں کے لیے مستحب ہے، جو حج نہیں کر رہے ہیں۔

(ج) صاحبِ قوت واستطاعت کے لیے ہر دوسرے دن روزہ رکھنا۔ اس روزہ کو صوم داؤدی کہتے ہیں؛ کیوں کہ حضرت داؤد علیہ السلام اس طریقے سے روزہ رکھتے تھے۔

(۳) عید کے دو دنوں میں (یعنی عید الفطر اور عید الاضحیٰ کے دنوں میں) روزہ رکھنا مکروہ تحریمی (یعنی ناجائز) ہے۔ اسی طرح ایامِ تشریق یعنی گیارہویں، بارہویں اور تیرہویں ذی الحجہ کو روزہ رکھنا مکروہ تحریمی (یعنی ناجائز) ہے۔ اگر کوئی شخص سال کے ان پانچ دنوں میں سے کوئی دن روزہ رکھےگا، تو وہ گنہگار ہوگا۔

(۴) مندرجہ ذیل دنوں میں روزہ رکھنا مکروہ تنزیہی ہے:

(ا) صرف دسویں محرم کو روزہ رکھنا (یعنی دسویں محرم کو روزہ رکھنے کے ساتھ ساتھ اس سے پہلے ایک دن یعنی نویں محرم یا اس کے بعد ایک دن یعنی گیارہویں محرم کو روزہ نہ رکھنا)۔

(ب) صومِ وصال: دو دن یا اس سے زیادہ مسلسل روزہ رکھنا (یعنی غروبِ آفتاب کے وقت افطار نہ کرنا؛ بل کہ رات میں بھی روزہ رکھنا اور صرف اگلے دن غروبِ آفتاب کے وقت افطار کرنا)۔

(ت) صومِ دہر: پورا سال نفل روزہ رکھنا۔ اگر کوئی شخص پورے سال اس طرح روزہ رکھے کہ وہ اُن پانچ دنوں میں بھی روزہ رکھے، جن میں روزہ رکھنا حرام ہے (یعنی عید الفطر، عید الاضحی اور ایام تشریق – ۱۱، ۱۲ اور ۱۳ ذی الحجہ)، تو یہ مکروہ تحریمی ہوگا اور وہ شخص گنہگار ہوگا۔ اگر وہ شخص پورے سال اس طرح روزہ رکھے کہ وہ ان پانچ دنوں میں روزہ نہ رکھے، جن میں روزہ رکھنا حرام ہے، تو یہ جائز ہوگا؛ البتہ اس طریقے سے روزہ رکھنا مکروہ تنزیہی ہے۔

(ث) صرف ہفتہ کے دن نفل روزہ رکھنا۔

(ج) جمعہ کے دن نفل روزہ رکھنے کے بارے میں فقہائے احناف کے درمیان دو قول ہیں: ایک قول یہ ہے کہ یہ جائز ہے؛ جب کہ دوسرا قول یہ ہے کہ یہ مکروہ تنزیہی ہے؛ لہذا بہتر یہ ہے کہ جمعہ کے دن روزہ رکھنے کے ساتھ ساتھ ایک دن پہلے یا ایک دن بعد بھی روزہ رکھا جائے۔

Check Also

غسل‏ کی سنتیں اور آداب‏

غسل کرنے کا مسنون طریقہ (۱) غسل کے دوران قبلہ کا استقبال نہ کرنا (قبلہ …