نبی عیسیٰ علیہ السلام
حضرت عیسیٰ علیہ السلام اللہ کے رسول ہیں اور ان کا شمار اولوالعزم انبیاء کرام میں ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان پر انجیل (بائبل) نازل کی اور انہیں شریعت عطا کی ۔ حضرت عیسی علیہ السلام وہ نبی ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے دنیا میں بھیجے گئے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمام انبیاء کرام علیہم السلام ایک باپ کے بھائیوں کی طرح ہیں، ان کی مائیں مختلف ہیں، اور ان کا دین ایک ہے (یعنی وہ سب اللہ کی وحدانیت پر یقین رکھتے ہیں، حالاں کہ ان کی شریعتیں مختلف ہیں) ۔ میں نبی عیسی بن مریم علیہا السلام سے سب سے زیادہ قریب ہوں ، کیوں کہ ہمارے اور ان کے درمیان کوئی نبی نہیں ہے ۔ عیسی علیہ السلام کانزول ضرور ہو گا۔
اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو بنی اسرائیل کی طرف بھیجا لیکن وہ آپ پر ایمان نہیں لائے ؛ بل کہ آپ کی تکذیب کی، یہاں تک کہ انہوں نے آپ کو قتل کرنے کی کوشش بھی کی ؛ لیکن اللہ تعالیٰ نے ان کی حفاظت کی اور انہیں زندہ آسمان پر اٹھا لیا۔ اس وقت حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان پر زندہ ہیں اور قیامت سے پہلے اللہ تعالیٰ انہیں دوبارہ دنیا میں بھیجیں گے ۔
حدیث شریف میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اس ذات کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، یقیناً وہ وقت قریب ہے (قیامت سے پہلے) جب ابن مریم (یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام) آسمان سے نازل ہوں گے اور لوگوں کے درمیان عدل و انصاف کے ساتھ حکمرانی کریں گے ۔ وہ صلیب کو توڑیں گے اور خنزیر کو قتل کریں گے ۔ (صحیح مسلم 155)
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول – قیامت کی ایک بڑی نشانی
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان سے زمین پر نزول قیامت کی بڑی نشانیوں میں سے ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’اور بے شک وہ (نبی عیسیٰ علیہ السلام) قیامت کی معرفت حاصل کرنے کا ذریعہ ہیں (یعنی ان کا نزول قیامت کی نشانی ہے) لہٰذا اس (قیامت کے وقوع کے بارے ) میں کوئی شک نہ کرو۔
ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک کہ تم دس بڑی نشانیاں نہ دیکھ لو : دھواں (ایک قسم کا دھند یا دھواں جو قیامت سے پہلے آسمان سے زمین پر اترے گا جس کی وجہ مسلمانوں کو سردی لگ جائے گی اور کفار پر بیہوشی طاری ہوجائے گی) ، دجال کا ظہور، حیوان کا خروج ، سورج کا مغرب سے نکلنا ، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول، یاجوج اور ماجوج کی آمد ، تین مقامات پر زمین کا دھنسنا : ایک مشرق میں، ایک مغرب میں اور ایک جزیرہ نما عرب میں ۔ آخری نشانی ایک آگ ہوگی جو یمن میں بھڑک اٹھے گی اور لوگوں کو میدان حشر (شام) کی طرف لے جائے گی۔ (صحیح مسلم نمبر 2901)
دجال کا قتل – اہل سنت والجماعت کا عقیدہ
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قیامت سے پہلے دوبارہ دنیا میں مبعوث کیے جانے کی ایک بڑی وجہ دجال کو قتل کرنا ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا دجال کو قتل کرنا اہل سنت والجماعت کے ایک بنیادی عقیدہ ہے۔ علامہ قاضی عیاض رحمۃ اللہ علیہ نے ذکر کیا ہے کہ دجال کو قتل کرنےکے لیے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول اہل سنت والجماعت کے بنیادی عقائد میں سے ہے۔ محدثین، فقہاء اور علمائے عقائد سب کا اس پر اتفاق ہے