دین کی خاطر اللہ تعالیٰ کا عطیہ استعمال کرنا

حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا:

وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ (جو کچھ ہم نے ان کو دیا ہے، اس میں سے خرچ کرتے ہیں) کو صرف مال ودولت سے مخصوص کرنے کی کوئی وجہ نہیں؛ بلکہ اللہ تعالی نے ظاہر وباطن کی جو قوتیں ہم کو دی ہیں؛ مثلاً: فکر ورائے اور ہاتھ، پاؤں یہ سب بھی اللہ تعالیٰ کا عطیہ ہیں اور اللہ کے کاموں میں اور اس کے دین کے لیے ان چیزوں کا استعمال کرنا بھی اس میں شامل ہے۔ (ملفوظات حضرت مولانا محمد الیاس رحمہ اللہ، ص ۱۰۶)

Check Also

سارا دار ومدار حق تعالی کے نزدیک اچھا ہونے پر ہے

حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: آدمی خواہ کتنا …