حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ایک مرتبہ سوال کیا گیا کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے بعد کسی شخص کو خلیفہ مقرر کرنا ہوتا ، تو کس کو خلیفہ کرتے ؟ انہوں نے جواب دیا : “ابوبکر” کو ۔ پھر ان سے پوچھا گیا کہ ابوبکر کے بعد کس کو مقرر کرتے؟ انہوں نے جواب دیا : “عمر” ۔ پھر ان سے پوچھا گیا کہ عمر کے بعد کس کو مقرر کرتے ؟ انہوں نے جواب دیا : “ابو عبیدہ”
اللہ تعالیٰ کا خوف
قتادہ رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے کہ (قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے سامنے کھڑا ہونے اور اپنے اعمال کا حساب دینے کے خوف سے) میں چاہتا ہوں کہ میں ایک بھیڑ ہوتا۔ میرے مالک مجھے ذبح کر کے میرا گوشت کھاجاتے اور میرا شوربا پی جاتے ۔
یعنی اللہ تعالیٰ کا خوف اور اعمال کے حساب کا ڈر ان پر اتنا زیادہ حاوی تھا کہ ان کی یہ خواہش تھی کہ کاش کہ وہ بھیڑ ہوتے، تاکہ وہ آخرت میں اپنے اعمال کے حساب سے بچ جاتے ۔