دعا کی قبولیت کے اوقات
اذان اور جہاد کے وقت
حضرت سہل بن سعد رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: دو وقت کی دعائیں رد نہیں کی جاتی ہیں یا بہت کم رد کی جاتی ہیں: ایک اذان کے وقت اور دوسری جہاد کے وقت (یعنی لڑائی کے وقت)، جب دونوں لشکر ایک دوسرے سے لڑنے لگے۔ (سنن ابی داود، الرقم: 2540)
اذان اور اقامت کے درمیان
حضرت انس رضی الله عنہ سے منقول ہے کہ حضرت رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: اذان اور اقامت کے درمیان کی دعا رد نہیں کی جاتی ہے۔ (سنن ابی داود، الرقم: 521)
آدھی رات کے وقت
حضرت عثمان بن ابی العاص ثقفی رضی الله عنہ سے مروی ہے کہ حضرت رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: آدھی رات گزرنے کے بعد آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، پھر ایک فرشتہ پکارتا ہے: کیا کوئی دعا کرنے والا ہے؛ تاکہ اس کی دعا قبول کی جائے؟ کیا کوئی مانگنے والا ہے؛ تاکہ اس کی فرمائش پوری کی جائے؟ کیا کوئی پریشانِ حال ہے؛ تاکہ اس کی پریشانی دور کی جائے؟ پھر جو بھی مسلمان دعا کرتا ہے، الله تعالی اس کی دعا قبول فرماتے ہیں سوائے زانیہ کے اور اس شخص کے جو لوگوں کا حق زبردستی چھین لیتا ہے۔ (المعجم الکبیر للطبرانی، الرقم: 8391)
فرض نماز کے بعد اور تہجد کے وقت
حضرت ابو امامہ رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ ایک بار نبی کریم صلی الله علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سی دعا زیادہ سنی جاتی ہے (زیادہ قبول کی جاتی ہے)؟ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: رات کے آخری حصہ کی دعا اور فرض نماز کے بعد کی دعا۔ (سنن الترمذی، الرقم: 3499)