حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا‎ ‎

حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دست مبارک حضرت علی رضی اللہ عنہ کے سینے پر رکھا اور ان کے لیے یہ دعا فرمائی:

اللهم ثبت لسانه (على النطق بالصواب) واهد قلبه (إلى الحق) (مسند أحمد، الرقم: ٨٨٢)

اے اللہ! ان کی زبان کو (حق گوئی میں) ثابت رکھیے اور ان کے دل کو (حق کا راستہ) دکھائیے!

حضرت علی رضی اللہ عنہ کو یمن روانہ کرتے وقت ان کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا

حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنا گورنر بنا کر یمن بھیجا۔

روانگی سے پہلے میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم  سے عرض کیا : اے اللہ کے  رسول صلی اللہ علیہ وسلم! آپ مجھے ان لوگوں کے پاس بھیج رہے ہیں، جو عمر میں مجھ سے بڑے ہیں۔ مزید برآں، میں ایک نوجوان ہوں اور قضا (عدالتی معاملات) میں مجھے زیادہ بصیرت اور تجربہ نہیں ہے۔

 میری فکر سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دست مبارک میرے سینے پر رکھا اور ان الفاظ میں میرے لیے دعا فرمائی:

اللهم ثبت لسانه واهد قلبه

اے اللہ! ان کی زبان کو (حق گوئی میں) ثابت رکھیئے اور ان کے دل کو (حق کا راستہ) دکھائیے‎ !‎

اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے مخاطب کر کے فرمایا:

” اے علی! جب دو متنازع  فریق   آپ کے سامنے بیٹھیں، تو اس بات کا اہتمام کریں کہ آپ ان کے درمیان اس وقت تک کوئی فیصلہ نہ کریں، جب تک آپ فریق ثانی کا مقدمہ نہ سن لیں، جس طرح  آپ نے فریق اول کا مقدمہ سنا تھا۔”

” اگر آپ میری اس نصیحت پر عمل کریں گے، تو آپ ان کے معاملہ  کو صحیح طور پر سمجھ جائیں گےاور آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ آپ ان کے درمیان کیسے فیصلہ کریں ۔”

 روایت میں آیا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مذکورہ دعا اور نصیحت کی بنا پر  حضرت علی رضی اللہ عنہ کو لوگوں کے درمیان فیصلہ کرنے میں کبھی بھی کوئی دشواری پیش نہیں آئی۔ (مسند احمد، الرقم: 882)

Check Also

حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا ‏اعتماد

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ایک مرتبہ سوال کیا گیا کہ اگر رسول اللہ …