حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شب معراج میں حضرت جبرئیل علیہ السلام سے فرمایا:
إن قومي لا يصدقوني (إذا أخبرتهم بأنه قد أسري بي)، فقال له جبريل: يصدقك أبو بكر، وهو الصديق (المعجم الأوسط للطبراني، الرقم: ٧١٧٣)
میری قوم میری تصدیق نہیں کرے گی (جب میں انہیں معراج کے سفر کے بارے میں بتاؤں گا) ،حضرت جبرئیل علیہ السلام نے کہا: ابو بکر آپ کی تصدیق کریں گے اور وہ “الصدیق” ہیں (سب سے زیادہ سچے)۔
حضرت رسول الله صلی الله علیہ وسلم اور حضرت ابو بکر رضی الله عنہ کی پسند میں موافقت
حضرت ابو بکر رضی الله عنہ نے اپنے والد ابو قحافہ کے اسلام قبول کرنے کے بعد نبی کریم صلی الله علیہ وسلم سے فرمایا:
اس ذات کی قسم! جس نے آپ کو دینِ حق دے کر بھیجا، مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ میرے والد مشرّف باسلام ہو گئے؛ مگر آپ کے چچا ابو طالب اگر اسلام قبول کرتے، تو مجھے ان کے اسلام سے اپنے والد کے اسلام قبول کرنے کے مقابلہ میں زیادہ خوشی ہوتی۔
یہ سن کر نبی کریم صلی الله علیہ وسلم حضرت ابو بکر رضی الله عنہ سے بے انتہا خوش ہوئے اور ان کی بے لوث محبت کی تصدیق کرتے ہوئے فرمایا: بے شک تم نے سچی بات کہی۔ (مسند البزار)