حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: بايع رسولَ الله صلى الله عليه وسلم عصابةٌ من أصحابه على (القتال في سبيل الله حتى) الموت يوم أحد، وكان منهم سيدنا طلحة رضي الله عنه (الإصابة ٣/٤٣١) احد کے دن چند صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے رسول اللہ صلی …
اور پڑھو »فرشتوں کی مسلسل دعا
عَن عَامِر بن رَبِيَعَة رَضِي اللهُ عَنهُ عَن النّبي صَلَّى اللهُ عَلَيهِ وَ سَلَّمَ قَالَ مَا مِن م…
درود لکھنے والے فرشتے
عن عقبة بن عامر رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : إن للمساجد أوتادا جلساؤهم المل…
انبیاء علیہم السلام کے نائبین
حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ طلباء ہی سے ارشاد فرمایا: تم اپنی قدر وقیمت تو سم…
اذان کے بعد درود شریف پڑھنا
عن عبد الله بن عمرو بن العاص رضي الله عنهما أنه سمع النبي صلى الله عليه وسلم يقول: إذا سمعتم المؤذن …
دس غلام آزاد کرنے کا ثواب
عن البراء بن عازب رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: من صلى علي كتب الله عز وجل له بها عش…
نئے مضامين
فضائلِ صدقات – ۱٦
علمائے آخرت کی بارہ علامات بارہویں علامت: بارہویں علامت بدعات سے بہت شدت اور اہتمام سے بچنا ہے۔ کسی کام پر آدمیوں کی کثرت کا جمع ہو جانا کوئی معتبر چیز نہیں ہے۔ بلکہ اصل اتباع حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے اور یہ دیکھنا ہے کہ صحابہ کرام …
اور پڑھو »فضائلِ صدقات – ۱۵
علمائے آخرت کی بارہ علامات دسویں علامت: دسویں علامت یہ ہے کہ اس کا زیادہ اہتمام ان مسائل سے ہو، جو اعمال سے تعلق رکھتے ہیں۔ جائز، ناجائز سے تعلق رکھتے ہیں۔ فلاں عمل کرنا ضروری، فلاں عمل سے بچنا ضروری ہے۔ اس چیز سے فلاں عمل ضائع ہو جاتا …
اور پڑھو »رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت
عَن رُوَيفِع بْنِ ثَابِت الأنصَارِي رَضِيَ اللهُ عَنهُ أًنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَلَّى عَلَى مُحَمَّدٍ وَقَالَ اَلَّلهُمَّ أَنْزِلْهُ المقعَدَ المقَرَّبَ عِنْدَكَ يَومَ القِيَامَة وَجَبَتْ لَهُ شَفَاعَتِي (مسند أحمد)
حضرت رویفع بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا...
اور پڑھو »زکوٰۃ کی سنتیں اور آداب – ۵
اموالِ زکوۃ مندرجہ ذیل اموال پر زکوٰۃ فرض ہے: (۱) نقد مال جو آدمی کے قبضے میں ہیں یا جو اس نے بینک میں جمع کیا ہے، ان سب پر زکوٰۃ فرض ہے۔ (۲) جو مال لوگوں کو قرض کے طور پر دیا ہے یا جو دیون لوگوں کے ذمہ …
اور پڑھو »