حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: إن عثمان لأول من هاجر إلى الله بأهله بعد لوط بے شک عثمان پہلے شخص ہیں، جنہوں نے اپنی زوجہ کے ساتھ اللہ تعالی کے راستہ میں ہجرت کی نبی ابراہیم اور نبی لوط علیہما السلام کے بعد۔ (مجمع الزوائد، …
اور پڑھو »فرشتوں کی مسلسل دعا
عَن عَامِر بن رَبِيَعَة رَضِي اللهُ عَنهُ عَن النّبي صَلَّى اللهُ عَلَيهِ وَ سَلَّمَ قَالَ مَا مِن م…
درود لکھنے والے فرشتے
عن عقبة بن عامر رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : إن للمساجد أوتادا جلساؤهم المل…
انبیاء علیہم السلام کے نائبین
حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ طلباء ہی سے ارشاد فرمایا: تم اپنی قدر وقیمت تو سم…
اذان کے بعد درود شریف پڑھنا
عن عبد الله بن عمرو بن العاص رضي الله عنهما أنه سمع النبي صلى الله عليه وسلم يقول: إذا سمعتم المؤذن …
دس غلام آزاد کرنے کا ثواب
عن البراء بن عازب رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: من صلى علي كتب الله عز وجل له بها عش…
نئے مضامين
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مخصوص صحابی
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: لكل نبي رفيق في الجنة، ورفيقي فيها عثمان بن عفان (سنن ابن ماجه، الرقم: 109) جنت میں ہر نبی کا ایک رفیق ہوگا اور میرا رفیق (جنت میں) عثمان بن عفان ہوگا۔ جنت میں کنواں خریدنا جب صحابہ کرام رضی اللہ …
اور پڑھو »الفاروق – حق اور باطل کے درمیان فرق کرنے والا
سئلت سيدتنا عائشة رضي الله عنها: من سمّى عمرَ الفاروقَ؟ قالت: النبي صلى الله عليه وسلم. (الطبقات الكبرى ٣/٢٠٥) ایک مرتبہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا: کس نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو ‘الفاروق’ کا لقب دیا؟ انہوں نے جواب دیا: حضرت رسول اللہ صلی اللہ …
اور پڑھو »اتباع سنت کا اہتمام – ۵
حضرت شیخ الہند مولانا محمود الحسن دیوبندی رحمہ اللہ حضرت شیخ الہند مولانا محمود الحسن دیوبندی رحمہ اللہ ہندوستان کے ایک جلیل القدر عالم دین تھے۔ ان کی ولادت سن ۱۲۶۸ ھجری میں (بہ مطابق سن ۱۸۵۱ عیسوی) ہوئی۔ ان کا سلسلہ نسب حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ تک …
اور پڑھو »ناجائز امور پر چشم پوشی اخلاق نبوی سے نہیں ہے
شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا رحمہ الله نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: ایک بات بہت غور سے سنو، چاہے اس کو وصیت سمجھو۔ آج عصر کے بعد کی مجلس میں (اس میں جو کتاب سنائی جاتی ہے) خلق حسن (اچھے اخلاق) کا بار بار ذکر آیا، مجھے اس بارے …
اور پڑھو »