حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا تمام رات روتے رہنا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ تمام رات روتے رہے اور صبح تک نماز میں یہ آیت تلاوت فرماتے رہے: إِن تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ ۖ وَإِن تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿١١٨﴾ اے اللہ اگر آپ ان کو سزا دیں …
اور پڑھو »روزہ کی سنتیں اور آداب – ۴
روزہ رکھنے کے مواقع (۱) عاشوراء کے موقع پر روزہ رکھنا سنت ہے یعنی نویں اور دسویں محرم کو روزہ رکھیں …
تین طبقوں میں خصوصیت سے جانا
حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: ہماری تبلیغ میں کام کرنے والوں کو ت…
روزہ کی سنتیں اور آداب – ۳
(۱) جب ماہِ رجب شروع ہو جائے، تو مندرجہ ذیل دعا مانگیں: اَللّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيْ رَجَبٍ وَّشَعْ…
درود شریف پڑھنے والے کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت
عن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال من قال اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبرا…
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری – بارویں قسط
کیا مسلمان بین المذاہب اجتماعات میں شرکت کر سکتا ہے؟ حق وباطل کے درمیان لڑائی انسان کی تخلیق کے آغاز…
نئے مضامين
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کی سخاوت
حدثني مغيث بن سمي قال: كان للزبير بن العوام رضي الله عنه، ألف مملوك يؤدي إليه الخراج فلا يدخل بيته من خراجهم شيئا (السنن الكبرى، الرقم: 15787) مغیث بن سُمَی رحمہ اللہ کہتے ہیں: حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کے پاس ایک ہزار غلام تھے، جو کماتے تھے اور اپنی …
اور پڑھو »فضائلِ اعمال – ۱۱
اندھیرے میں حضرت انس رضی اللہ عنہ کا فعل نضر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ کی زندگی میں ایک مرتبہ دن میں اندھیرا چھا گیا۔ میں حضرت انس رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ حضور …
اور پڑھو »فضائلِ اعمال – ۱۰
دوسرا باب: اللہ جل جلالہ وعم نوالہ کا خوف وڈر دین کے ساتھ اس جانفشانی کے باوجود جس کے قصے ابھی گزرے اور دین کے لیے اپنی جان، مال، آبرو سب کچھ فنا کر دینے کے بعد جس کا نمونہ ابھی آپ دیکھ چکے ہیں، الله جل شانہ کا خوف …
اور پڑھو »اکابر کے نقشِ قدم پر چلنے کی خوب کوشش کرنا
شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا رحمہ الله نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: اکابر کے نقشِ قدم پر چلنے کی خوب کوشش کرو۔ اس میں، میں نے بہت برکت دیکھی ہے۔ حضرت گنگوہی رحمہ اللہ علیہ کو میں نے خوب دیکھا۔ اس کے بعد اکابرِ اربعہ: حضرت سہارنپوری، حضرت تھانوی، …
اور پڑھو »