علمائے آخرت کی بارہ علامات نویں علامت: نویں علامت یہ ہے کہ اس کی ہر حرکت وسکون سے اللہ جل شانہ کا خوف ٹپکتا ہو۔ اس کی عظمت وجلال اور ہیبت کا اثر اس شخص کی ہر ادا سے ظاہر ہوتا ہو۔ اس کے لباس سے، اس کی عادات سے، …
اور پڑھو »صحابہ کرام کے لیے حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ کی دعا
ذات مرة، طلب بعض الناس من سيدنا سعيد بن زيد رضي الله عنه أن يسبّ بعض الصحابة رضي الله عنهم، فقال سيد…
روزہ کی سنتیں اور آداب – ۴
روزہ رکھنے کے مواقع (۱) عاشوراء کے موقع پر روزہ رکھنا سنت ہے یعنی نویں اور دسویں محرم کو روزہ رکھیں …
تین طبقوں میں خصوصیت سے جانا
حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: ہماری تبلیغ میں کام کرنے والوں کو ت…
روزہ کی سنتیں اور آداب – ۳
(۱) جب ماہِ رجب شروع ہو جائے، تو مندرجہ ذیل دعا مانگیں: اَللّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيْ رَجَبٍ وَّشَعْ…
درود شریف پڑھنے والے کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت
عن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال من قال اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبرا…
نئے مضامين
جمعہ کے دن درود شریف کی کثرت
عن أوس بن أوس رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إن من أفضل أيامكم يوم الجمعة فأكثروا علي من الصلاة فيه فإن صلاتكم معروضة علي (سنن أبي داود # ١٠٤٧)
حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا...
اور پڑھو »عیادتِ مریض کی سنتیں اور آداب – ۱
بیمار کی عیادت دینِ اسلام اس بات کا حکم دیتا ہے کہ انسان الله تعالیٰ کے حقوق اور بندوں کے حقوق ادا کرے۔ بندوں کے حقوق جو ایک انسان پر لازم ہیں، ان کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم وہ حقوق ہیں، جو ہر فرد کے ذمہ انفرادی طور پر …
اور پڑھو »حضرت طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ کا اپنے لیے جنت حاصل کرنا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: أوجب طلحة (أي الجنة) (جامع الترمذي، الرقم: 1692) طلحہ نے اپنے لیے (جنت کو) واجب کر لیا۔ حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ جنگ احد میں حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اُحد کی لڑائی میں حضور اقدس صلی …
اور پڑھو »فضائلِ اعمال – ۲۳
اللہ کے خوف کے متفرق احوال قرآن شریف کی آیات اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث اور بزرگوں کے واقعات میں اللہ جل شانہ سے ڈرنے کے متعلق جتنا کچھ ذکر کیا گیا ہے، اس کا احاطہ تو دشوار ہے؛ لیکن مختصر طور پر اتنا سمجھ لینا چاہیئے …
اور پڑھو »