صلحِ حدیبیہ اور ابو جندل اور ابو بصیر رضی اللہ عنہما کا قصہ سن ۶ ہجری میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم عمرہ کے ارادہ سے مکہ تشریف لے جارہے تھے، کفارِ مکہ کو اس کی خبر ہوئی اور وہ اس خبر کو اپنی ذلت سمجھے، اس لیے مزاحمت …
اور پڑھو »اتباع سنت کا اہتمام – ۱۰
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ – قسط دوم حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ اپن…
حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اعتماد
عيّن سيدنا عمر رضي الله عنه قبل موته ستة من الصحابة الكرام رضي الله عنهم وأمرهم باختيار الخليفة من ب…
سورہ فلق کی تفسیر
قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴿١﴾ مِن شَرِّ مَا خَلَقَ ﴿٢﴾ وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ ﴿٣…
مؤکدہ سنتوں کو مسجد میں پڑھنا
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: فرض کے علاوہ جو نمازیں ہیں، ان کے م…
فرشتوں کے ذریعے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو درود شریف کی اطلاع ملنا
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من صلى علي عند قبري سمعته ومن صلى عل…
نئے مضامين
فضائلِ اعمال – ۲
قصہ حضرت انس بن نضر رضی اللہ عنہ کی شہادت کا حضرت انس بن نضر رضی اللہ عنہ ایک صحابی تھے، جو بدر کی لڑائی میں شریک نہیں ہو سکے تھے۔ ان کو اس چیز کا صدمہ تھا، اس پر اپنے نفس کو ملامت کرتے تھے کہ اسلام کی پہلی …
اور پڑھو »علامات قیامت- چھٹی قسط
دجال کے دس جسمانی اور انسانی اوصاف احادیث مبارکہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کے سامنے دجال کے جسمانی اور انسانی اوصاف بیان فرمائے ہیں۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دجال کے جسمانی اور انسانی اوصاف کو بیان کرنا اس حقیقت کی طرف اشارہ …
اور پڑھو »حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا
قيل لسيدنا سعد بن أبي وقاص رضي الله عنه: متى أصبت الدعوة (أي استجابة دعائك)؟ قال: يوم بدر، كنت أرمي بين يدي النبي صلى الله عليه وسلم، فأضع السهم في كبد القوس، أقول: اللهم زلزل أقدامهم، وأرعب قلوبهم، وافعل بهم وافعل، فيقول النبي صلى الله عليه وسلم: اللهم استجب لسعد …
اور پڑھو »فضائلِ اعمال – ۱
دین کی خاطر سختیوں کا برداشت کرنا اور تکالیف ومشقت کا جھیلنا حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی الله عنہم نے دین کے پھیلانے میں، جس قدر تکلیفیں اور مشقتیں برداشت کی ہیں، ان کا برداشت کرنا تو در کنار، اُس کا ارادہ کرنا بھی ہم …
اور پڑھو »