بیوی کے ذمہ لازم ہے کہ وہ شوہر کے تمام حقوق ادا کرے، سارے جائز کاموں میں ان کی اطاعت و فرماں برداری کرے اور جہاں تک ہو سکے شوہر کی خوب خدمت کرے...
اور پڑھو »غسل کی سنتیں اور آداب- ٦
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر اور عیدالاصحیٰ کے دن غسل فرماتے تھے۔“...
اور پڑھو »غسل کی سنتیں اور آداب-۵
غسل کے فرائض (۱) اس طرح کلّی کرنا کہ منھ کے ہر حصّہ میں پانی پہونچ جائے۔ (۲) ناک میں پانی ڈالنا (نرم ہڈی تک پانی پہنچانا)۔ (۳) پورے بدن پر پانی بہانا۔ [۱] غسل کی سنتیں (۱) ناپاکی دور کرنے اور پاک ہونے کی نیّت کرنا۔ (۲) اگر بدن …
اور پڑھو »نکاح کی سنتیں اور آداب – ۷
(۴) شوہر کو چاہیئے کہ وہ اپنی بیوی کا لحاظ کرے اور اس کے جذبات کا خیال رکھے، تمام امور میں اس کے دل کو خوش رکھنے کی کوشش کرے...
اور پڑھو »غسل کی سنتیں اور آداب-٤
(۱) غسل کے دوران پانی ضائع نہ کریں۔ نہ تو بہت زیادہ پانی استعمال کریں اور نہ اتنا کم پانی استعمال کریں کہ پورے طور پر بدن کو دھونا ممکن نہ ہو...
اور پڑھو »غسل کی سنتیں اور آداب-۳
غسل کرنے کا مسنون طریقہ (۱) سر پر تین مرتبہ پانی ڈالنا۔[۱] عن عائشة قالت كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا أراد أن يغتسل من الجنابة بدأ فغسل يديه قبل أن يدخلهما الإناء ثم غسل فرجه ويتوضأ وضوءه للصلاة ثم يشرب شعره الماء ثم يحثي على رأسه ثلاث …
اور پڑھو »غسل کی سنتیں اور آداب-۲
غسل کرنے کا مسنون طریقہ (۱) غسل کے شروع میں دونوں ہاتھوں کو گٹوں سمیت دھونا۔ [۱] عن عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم أن النبي صلى الله عليه وسلم كان إذا اغتسل من الجنابة بدأ فغسل يديه (صحيح البخاري، الرقم: ۲٤۸) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ …
اور پڑھو »غسل کی سنتیں اور آداب-۱
غسل کرنے کا مسنون طریقہ (۱) غسل کے دوران قبلہ کا استقبال نہ کرنا (قبلہ کی طرف منھ نہ کرنا )۔[1] (۲) ایسی جگہ غسل کرنا، جہاں کسی کی نظر نہ پڑے۔ بہتر یہ ہے کہ غسل کے وقت ستر کا حصّہ کو ڈھانپ لیا جائے۔ البتہ اگر کوئی ایسی …
اور پڑھو »مسجد کی سنتیں اور آداب – ۹
حضرت عمر و بن میمون رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا کہ ”مسجدیں زمین پر اللہ تعالیٰ کے مکانات ہیں اور میزبان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے مہمان کا اکرام کرے۔“۔۔۔
اور پڑھو »نکاح کی سنتیں اور آداب – ٦
شریعت نے میاں بیوی میں سے ہر ایک کو الگ الگ ذمہ داریاں دی ہے، شریعت نے دونوں کو الگ ذمہ داریوں کا مکلف اس وجہ سے بنایا، کیونکہ مرد اور عورت مزاج اور فطرت کے اعتبار سے مختلف ہیں؛ لہذا دونوں کا فرضِ منصبی ایک نہیں ہو سکتا ہے...
اور پڑھو »