قریش کی عزّت وعظمت کا ظاہری سبب یہ ہے کہ ان کے اندر کچھ اعلیٰ اخلاق واوصاف تھے جیسے امانت داری، شکر گزاری، لوگوں کی رعایت، ان کے ساتھ حسن سلوک اور بے بس لاچار لوگوں اور مظلوموں کی مدد کرنا وغیرہ۔ اس قسم کے اعلیٰ اخلاق واوصاف قریش کی سرشت اور فطرت میں داخل تھے۔ یہی وجہ ہے کہ الله تعالیٰ نے انہیں اپنے گھر کعبہ شریف کی خدمت کا شرف عطا فرمایا...
اور پڑھو »سورۃ الفیل کی تفسیر
کیا آپ کو معلوم نہیں کہ آپ کے رب نے ہاتھی والوں کے ساتھ کیسا معاملہ کیا ﴿۱﴾ کیا اس نے ان لوگوں کی ساری تدبیریں بے کار نہیں کر دی تھیں ﴿۲﴾ اور ان پر جھنڈ کے جھنڈ پرندے بھیج دیئے تھے...
اور پڑھو »سورۃ الھمزہ کی تفسیر
آپ کو کچھ ممعلوم ہے کہ وہ توڑنے پھوڑنے والی آگ کیسی ہے؟ ﴿۵﴾ وہ اللہ تعالیٰ کی آگ ہے جو سلگائی گئی ہے ﴿۶﴾ جو دلوں تک پہونچ جائےگی ﴿۷﴾ وہ ان پر بند کر دی جائےگی ﴿۸﴾ بڑے لمبے لمبے ستونوں میں ﴿۹﴾...
اور پڑھو »سورۃ العصر کی تفسیر
قسم ہے زمانے کی ﴿۱﴾ بے شک انسان بڑے گھاٹے میں ہے ﴿۲﴾ سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور اچھے کام کیئے اور ایک دوسرے کو حق بات کی نصیحت کرتے رہے اور ایک دوسرے کو صبر کی نصیحت کرتے رہے ﴿۳﴾...
اور پڑھو »سورۃ القارعۃ کی تفسیر
کھڑ کھڑانے والی چیز ﴿۱﴾ کیا ہے وہ کھڑ کھڑانے والی چیز ﴿۲﴾ اور آپ کو کیا معلوم کہ وہ کھڑ کھڑانے والی چیز کیا ہے؟...
اور پڑھو »سورۂ تکاثر کی تفسیر
ایک دوسرے سے زیادہ (دنیوی سازوسامان) حاصل کرنے کی لالچ نے تمہیں غفلت میں ڈال رکھا ہے ﴿۱﴾ یہاں تک کہ تم قبرستان میں پہنچ جاتے ہو...
اور پڑھو »سورۃ العادیات کی تفسیر
قسم ہے ان گھوڑوں کی جو ہانپتے ہوئے دوڑتے ہیں ﴿۲﴾ پھر ٹاپ مار کر آگ جھاڑتے ہیں...
اور پڑھو »سورۃ الزِلزَال کی تفسیر
جب زمین اپنی سخت جنبش سے ہلادی جائےگی ﴿۱﴾ اور زمین اپنے بوجھ باہر نکال پھینگےگی ﴿۲﴾ اور اس حالت کو دیکھ کر کافر آدمی کہےگا اس کو کیا ہوا...
اور پڑھو »سُوۡرَۃُ الۡبَيِّنَةِ کی تفسیر
جو لوگ اہلِ کتاب اور مشرکوں میں سے کافر تھے وہ باز آنے والے نہ تھے، جب تک کہ ان کے پاس ایک واضح دلیل نہ آتی ﴿۱﴾ (یعنی) اللہ تعالیٰ کا ایک رسول، جو پاک صحیفے پڑھ کر سنائے﴿۲﴾ جن میں درست مضامین لکھے ہوں ﴿۳﴾ اور جو لوگ اہلِ کتاب تھے وہ اس واضح دلیل کے آنے کے بعد ہی مختلف ہوئے ﴿۴﴾...
اور پڑھو »سورۃ القدر کی تفسیر
بے شک ہم نے قرآن کو شبِ قدر میں اُتارا ہے ﴿۱﴾ اور آپ کو کچھ معلوم ہے کہ شبِ قدر کیسی چیز ہے ﴿۳﴾ شبِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے ﴿۴﴾...
اور پڑھو »