صحابی نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی بڑے ہیں لیکن سن (عمر) میرا زیادہ ہے...
اور پڑھو »پرہیزگاروں کی زندگیوں کا مطالعہ انسان کو سنت کی طرف لے جاتا ہے
اپنے اکابر کے حالات واقعات خوب دیکھا کرو، پڑھا کرو، صحابہ میں بھی مجھے دیکھنے سے ہر رنگ کے ملے ہیں، اسی طرح اپنے اکابر کابھی کہ ان میں بھی مختلف رنگ کے میں نے پائے ہیں...
اور پڑھو »دینی علم حاصل کرنے کا مقصد
”علم کا سب سے پہلا اور اہم تقاضہ یہ ہے کہ آدمی اپنی زندگی کا احتساب کرے، اپنے فرائض اور اپنی کوتاہیوں کو سمجھے...
اور پڑھو »اہلِ حق سے عناد نہ ہونا غنیمت ہے
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: ”میہ بھی نفع سے خالی نہیں کہ اگر انسان کچھ بھی نہ کرے،تو کم از کم اس کو اہلِ حق سے عناد (دلی بغض اور کینہ) تو نہ ہو یہ عناد بہت ہی خطرناک چیز ہے۔“ (ملفوظاتِ حکیم …
اور پڑھو »علماء اور بڑوں کی بے ادبی اپنا ہی نقصان ہے
”علماء اور ائمہ دین کی بے ادبی یا ان کے ساتھ بدگمانی یہ تو بہت بڑی بات ہے، عام آدمی عام مسلمان کی آبرو ریزی اور بدگمانی یہ بھی کسی طرح جائز نہیں، ان بڑوں میں سے خدانحواستہ اگر کسی کی بے ادبی ہو گئی تو یاد رکھو کہ اپنا سب کچھ کھو بیٹھوگے۔۔“...
اور پڑھو »دین کے کام کی برکات
حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا : ”اصل تو یہی ہے کہ رضائےالہٰی اور اجر اخروی ہی کے لئے دینی کام کیا جائے، لیکن ترغیب میں حسب موقع دنیوی برکات کا بھی ذکر کرنا چاہئے۔ بعض آدمی ایسے ہوتے ہیں کہ ابتداءً دنیوی برکات …
اور پڑھو »راحت پہنچانا فرض ہے
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: ”میں نے تو ہمیشہ اس کا خیال رکھا کہ حدودِ شرع سے تجاوز نہ ہو اسی لیے میں نے اپنے بزرگوں کی جوتیاں اٹھانے کی خدمت نہیں کی محض اس خیال سے کہ وہ پسند نہ کرتے تھے …
اور پڑھو »صلحاء کی صورت اختیار کرنے میں بھی فائدہ ہے
تو دوستو! صورت بنا لو، اللہ تعالیٰ حفاظت بھی کرے گا اور ترقّی بھی بہت ملے گی، بے ٹکٹ اندر بھی چلے گئے، سب ہی کچھ ہُوا...
اور پڑھو »سب سے زیادہ قابل نفرت چیز تکبّر ہے
سب سے زیادہ نفرت کی چیز میرے ذہن میں تکبر ہے اتنی نفرت مجھے کسی گناہ سے نہیں جتنی اس سے ہے۔ یوں اور بھی بڑے بڑے گناہ ہیں جیسے زنا۔شرب خمر وغیرہ؛ لیکن۔۔۔
اور پڑھو »تبلیغِ دین میں محنت
”لوگوں کو دین کی طرف لانے اور دین کے کام میں لگانے کی تدابیر سوچا کرو (جیسے دنیا والے اپنے دنیاوی مقاصد کے لیے تدبیریں سوچتے رہتے ہیں) اور جس کو جس طرح سے متوجہ کر سکتے ہو اس کے ساتھ اسی راستہ سے کوشش کرو۔“...
اور پڑھو »