درود شریف

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اسمِ گرامی کے ساتھ درود شریف لکھنا

عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من صلى علي في كتاب لم تزل الملائكة تستغفر له ما دام اسمي في ذلك الكتاب (المعجم الأوسط للطبراني، الرقم: ۱۸۳۵، وسنده ضعيف كما في كشف الخفاء، الرقم: ۲۵۱۸) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے …

اور پڑھو »

مسجد میں داخل ہونے اور مسجد سے نکلنے کے وقت درود شریف پڑھنا

عن فاطمة رضي الله عنها قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا دخل المسجد صلى على محمد وسلم وقال: رب اغفر لي ذنوبي وافتح لي أبواب رحمتك وإذا خرج صلى على محمد وسلم وقال: رب اغفر لي ذنوبي وافتح لي أبواب فضلك (سنن الترمذي، الرقم: ٣١٤، وحسنه) حضرت …

اور پڑھو »

حضرت جبرئیل علیہ السلام اور رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بد دُعا ‏

'جو بلند آواز سے درود شریف پڑھتا ہے، اس کو جنت ملے گی،' تو میں نے اور مجلس کے دیگر لوگوں نے بھی بلند آواز سے درود شریف پڑھا۔ جس کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے ہمارے گناہوں کو معاف کر دیا اور ہم سب کو جنّت میں داخل کر دیا...

اور پڑھو »

ایسی مجلس کا انجام جس میں نہ اللہ کا ذکر کیا جائے اور نہ ہی درود پڑھا جائے

ایسی مجلس جس میں اللہ تعالی کا ذکر نہیں کیا گیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود نہیں پڑھا گیا، تو اس کو انہتائی بدبو دار مردار سے تشبیہ دی گئی، جس کے قریب جانا کوئی پسند نہیں کرتا ہے...

اور پڑھو »

بے مروّتی اور ناشکری کی علامت

"حضرت قتادہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ”یہ بے مروّتی اور ناشکری کی بات ہے کہ کسی شخص کے سامنے میرا تذکرہ کیا جائے اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے۔“...

اور پڑھو »

حقیقی بخیل

حضرت حسین بن علی ابن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ”بخیل ہے وہ شخص جس کے سامنے میرا ذکر کیا جاوے اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے۔“...

اور پڑھو »

سو حاجتوں کی تکمیل

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ سلم نے ارشاد فرمایا کہ ”جو شخص مجھ پر ہر دن سو بار درود بھیجتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کی سو (۱۰۰) ضرورتیں پوری کریں گے، سَتَّر(۷۰) ضرورتیں اس کے اخروی زندگی کے بارے میں اور تیس (۳۰) ضرورتیں اس کی دنیوی زندگی کے متعلق۔“...

اور پڑھو »

جمعہ کے دن درود شریف پڑھنے کی برکت سے دینی اور دنیوی ضرورتوں کی تکمیل

صلح حدیبیہ کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو مکہ مکرمہ بھیجا؛ تاکہ وہ مکہ مکرمہ میں قریش سے بات چیت کریں۔ جب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ مکہ مکرمہ کے لیے روانہ ہوئے، تو بعض صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کہنے لگے کہ...

اور پڑھو »