حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ – قسط دوم حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ اپنی زندگی کے تمام امور میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک ایک سنت پر عمل کرنے کا بہت زیادہ اہتمام فرماتے تھے، خاص طور پر یہ سنت: کسی کو …
اور پڑھو »اتباع سنت کا اہتمام – ۱۰
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ – قسط دوم حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ اپن…
حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اعتماد
عيّن سيدنا عمر رضي الله عنه قبل موته ستة من الصحابة الكرام رضي الله عنهم وأمرهم باختيار الخليفة من ب…
سورہ فلق کی تفسیر
قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴿١﴾ مِن شَرِّ مَا خَلَقَ ﴿٢﴾ وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ ﴿٣…
مؤکدہ سنتوں کو مسجد میں پڑھنا
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: فرض کے علاوہ جو نمازیں ہیں، ان کے م…
فرشتوں کے ذریعے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو درود شریف کی اطلاع ملنا
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من صلى علي عند قبري سمعته ومن صلى عل…
نئے مضامين
فضائلِ اعمال – ۲۰
صحابہ رضی اللہ عنہم کے ہنسنے پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تنبیہ اور قبر کی یاد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ نماز کے لیے تشریف لائے، تو ایک جماعت کو دیکھا کہ وہ کِھلْکِھلا کر ہنس رہی تھی اور ہنسی کی وجہ سے دانت کھل …
اور پڑھو »حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اعتماد
عيّن سيدنا عمر رضي الله عنه قبل موته ستة من الصحابة الكرام رضي الله عنهم وأمرهم باختيار الخليفة من بينهم، وقال حينئذ: ولو كان أبو عبيدة حيا لاستخلفته (على المسلمين) (تفسير ابن كثير ٨/٥٤) حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے انتقال سے پہلے چھ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم …
اور پڑھو »سورہ فلق کی تفسیر
قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴿١﴾ مِن شَرِّ مَا خَلَقَ ﴿٢﴾ وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ ﴿٣﴾ وَمِن شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ ﴿٤﴾ وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ ﴿٥﴾ آپ (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم! لوگوں سے) کہہ دیجیئے کہ میں پناہ مانگتا ہوں صبح کے رب کی (۱) تمام مخلوقات کے شر سے (۲) اور اندھیری رات کے …
اور پڑھو »مؤکدہ سنتوں کو مسجد میں پڑھنا
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: فرض کے علاوہ جو نمازیں ہیں، ان کے متعلق سلف کے میں یہی معمول تھا کہ گھر پر پڑھتے تھے اور فی نفسہ اسی میں فضیلت ہے؛ مگر ایک جماعت ایسی پیدا ہو گئی کہ وہ مؤکد نماز …
اور پڑھو »