دوسرا باب: اللہ جل جلالہ وعم نوالہ کا خوف وڈر دین کے ساتھ اس جانفشانی کے باوجود جس کے قصے ابھی گزرے اور دین کے لیے اپنی جان، مال، آبرو سب کچھ فنا کر دینے کے بعد جس کا نمونہ ابھی آپ دیکھ چکے ہیں، الله جل شانہ کا خوف …
اور پڑھو »درود شریف قیامت کے دن نور کا باعث
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ م…
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری – گیارویں قسط
دین میں بدعتیں انسان کو گمراہ کرنے کے لیے شیطان کے دو بنیادی پھندے ہیں۔ وہ مال اور عورت ہیں۔ یہ دونو…
دین کی خاطر اللہ تعالیٰ کا عطیہ استعمال کرنا
حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ (…
سورہ فاتحہ کی تفسیر
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ (۱) الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ (۲) مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ (…
حضرت عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کی سخاوت
أوصى سيدنا عبد الرحمن بن عوف رضي الله عنه لكل من شهد بدرا بأربعمائة دينار، فكانوا مائة رجل (كان مائة…
نئے مضامين
اکابر کے نقشِ قدم پر چلنے کی خوب کوشش کرنا
شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا رحمہ الله نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: اکابر کے نقشِ قدم پر چلنے کی خوب کوشش کرو۔ اس میں، میں نے بہت برکت دیکھی ہے۔ حضرت گنگوہی رحمہ اللہ علیہ کو میں نے خوب دیکھا۔ اس کے بعد اکابرِ اربعہ: حضرت سہارنپوری، حضرت تھانوی، …
اور پڑھو »اسلام کے ایک عظیم الشان مددگار
ذات مرة، قال سيدنا عمر رضي الله عنه عن سيدنا الزبير رضي الله عنه: إن الزبير عمود من عمد الإسلام (أي: حام راسخ من حماة الإسلام). (تاريخ دمشق 18/397) حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرمایا: زبیر اسلام کے ستونوں میں سے …
اور پڑھو »فضائلِ اعمال – ۹
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا قصہ حضرت عمر رضی الله عنہ جن کے پاک نام پر آج مسلمانوں کو فخر ہے اور جن کے جوش ایمانی سے آج تیرہ سو برس بعد تک کافروں کے دل میں خوف ہے۔ اسلام لانے سے قبل مسلمانوں کے مقابلہ اور تکلیف پہنچانے …
اور پڑھو »اتباع سنت کا اہتمام – ۹
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ماضی قریب کے ایک بڑے عالمِ دین اور بزرگ تھے۔ حضرت رحمۃ اللہ علیہ سَن ۱۲۸۰ھ میں تھانہ بھون میں پیدا ہوئے اور ۱۶ رجب ۱۳۶۲ھ (بمطابق ۲۰ جولائی ۱۹۴۳) کو ۸۳ سال …
اور پڑھو »