حضرت زبیر رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے عبد اللہ سے فرمایا: ما مني عضو إلا وقد جرح مع رسول الله صلى الله عليه وسلم (مجاهدا في سبيل الله) (سنن الترمذي، الرقم: ٣٧٤٦) میرا کوئی عضو ایسا نہیں ہے، جو زخمی نہ ہوا ہو جنگ میں رسول اللہ صلی اللہ …
اور پڑھو »درود شریف قیامت کے دن نور کا باعث
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ م…
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری – گیارویں قسط
دین میں بدعتیں انسان کو گمراہ کرنے کے لیے شیطان کے دو بنیادی پھندے: مال اور عورت ہیں۔ یہ دونوں پھندے…
دین کی خاطر اللہ تعالیٰ کا عطیہ استعمال کرنا
حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ (…
سورہ فاتحہ کی تفسیر
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ (۱) الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ (۲) مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ (…
حضرت عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کی سخاوت
أوصى سيدنا عبد الرحمن بن عوف رضي الله عنه لكل من شهد بدرا بأربعمائة دينار، فكانوا مائة رجل (كان مائة…
نئے مضامين
اپنے کو مٹانا چاہیئے
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: ایک بڑے فاضل یہاں آئے اور مجھ سے کہا کہ کچھ نصیحت کیجیئے۔ میں نے کہا کہ آپ تو خود عالم ہیں۔ میں آپ کو کیا نصیحت کروں؟ انہوں نے پھر اصرار کیا۔ میں نے کہا: مجھے تو …
اور پڑھو »عدت کی سنتیں اور آداب – ٤
معتدّہ سے نکاح دین اسلام میں معتدّہ (یعنی وہ عورت جو کسی دوسرے مرد کی عدت میں بیٹھی ہو) سے نکاح کرنا حرام ہے۔ (۱) اگر نکاح کرنے والے نے اس عورت سے نکاح کر لیا، جب کہ اس کو معلوم تھا کہ اب تک اس عورت کی عدت پوری …
اور پڑھو »فضائلِ اعمال – ۱۲
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا تمام رات روتے رہنا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ تمام رات روتے رہے اور صبح تک نماز میں یہ آیت تلاوت فرماتے رہے: إِن تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ ۖ وَإِن تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿١١٨﴾ اے اللہ اگر آپ ان کو سزا دیں …
اور پڑھو »حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کی سخاوت
حدثني مغيث بن سمي قال: كان للزبير بن العوام رضي الله عنه، ألف مملوك يؤدي إليه الخراج فلا يدخل بيته من خراجهم شيئا (السنن الكبرى، الرقم: 15787) مغیث بن سُمَی رحمہ اللہ کہتے ہیں: حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کے پاس ایک ہزار غلام تھے، جو کماتے تھے اور اپنی …
اور پڑھو »