استنجاء کے بعد پیشاب کے قطرات نکلنا

سوال:- مجھے ایک مسئلہ ہے جس کی وجہ سے میں بہت پریشان ہوں کیوں کہ میں کسی بھی صورت میں اپنی نماز کو ضائع کرنا نہیں چاہتا۔میرےہر دفعہ پیشاب کے بعد ۲-۳ یا اس سےزیادہ قطرے نکلتے ہیں ۔اکثرجب میں وضو کرتاہوں ۔برائے مہربانی مجھے یہ بتا دے کہ ایسی صورت میں نماز کا کیا حکم ہے اور کیا اس کی وجہ سے کپڑےناپاک ہو جاتے ہیں ؟کیوں کہ میں دفتر میں ہونے کی وجہ سے بار بار کپڑے نہیں بدل سکتا؟

الجواب حامدًا و مصلیًا

پیشاب کے بعد فوراً وضو نہ کرے بلکہ کچھ وقت کے لیے انتظار کرے،مثلاً ۱۵ منٹ ،۲۰منٹ۔شرمگاہ کے اوپر ٹشو لگائے تاکہ پیشاب کے زائد قطرات اسی کے اندر نکل سکتے ہیں۔جب آپ کو اطمینان ہو تو پھر وضو کرے اور نماز پڑھے۔

فقط واللہ تعالیٰ اعلم

قوله ( يجب الاستبراء الخ  ) هو طلب البراءة من الخارج بشيء مما ذكره الشارح حتى يستيقن بزوال الأثر  وأما الاستنقاء فهو طلب النقاوة وهو أن يدلك المقعدة بالأحجار أو بالأصابع حالة الاستنجاء بالماء وأما الاستنجاء فهو استعمال الأحجار أو الماء هذا هو الأصح في تفسير هذه الثلاثة كما في الغزنوية وفيها أن المرأة كالرجل إلا في الاستبراء فإنه لا استبراء عليها بل كما فرغت تصبر ساعة لطيفة ثم تستنجي ومثله في الإمداد (رد المحتار 1/344)

حررہ :- مفتی زکریا ماکدا

الجواب صحیح :- مفتی ابراہیم صالح جی

Source: http://muftionline.co.za/node/3031

Check Also

صاحب اہل وعیال پر حج کی فرضیت کے لیے کتنے مال کا مالک ہونا ضروری ہے؟

سوال:- صاحب اہل وعیال کے پاس کتنا مال ہو، تو اس پر حج فرض ہوگا؟