درود شریف سے صدقہ کا ثواب

عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخدري عن رَسُولَ الله صَلَّى الله عَلَيه وسَلَّم قَالَ : أيما رَجُلٍ لَمْ يَكُنْ عِندَهُ صَدَقَةٌ ، فَليَقُل في دُعَائِه: اَللّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَرَسُولِكَ ، وَصَلِّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ، وَالْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمِاتِ ، فَإِنَّهَا زَكَاةٌ  (صحيح ابن حبان)

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”جس شخص کے پاس صدقہ نہ ہو (راہِ خیر میں خرچ کرنے کو کچھ نہ ہو) تو وہ (مندرجہ ذیل درود شریف ) پڑھے۔ بے شک یہ اس کے لیے صدقہ ہوگا (اس کو صدقہ کا ثواب ملے گا)۔“

اَللّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَرَسُولِكَ ، وَصَلِّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ، وَالْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمِاتِ

”اے اللہ ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم جو آپ کے بندے اور آپ کے رسول ہیں ان پر درود (رحمت) نازل فرما اور مومن مرد وعورت اور مسلمان مرد وعورت پر درود (رحمت) نازل فرما۔“

درود شریف برائے حفاظت

موسیٰ ضریر رحمہ اللہ ایک نیک صالح بزرگ تھے۔ انہوں نے اپنا گزرا ہوا قصہ مجھ سے نقل کیا کہ ایک جہاز ڈوبنے لگا اور میں اس میں موجود تھا۔ اس وقت مجھ کو غنودگی سی ہوئی اس حالت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو یہ درود تعلیم فرما کر ارشاد فرمایا کہ جہاز والے اس کو ہزار بار پڑھیں۔ ہنوز تین سو بار نوبت پہنچی تھی کہ جہاز نے نجات پائی۔  یہ سب درود شریف کی برکت تھی جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب میں سکھایا تھا۔ وہ درود یہ ہے:

أّللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ صَلَوةً تُنْجِينَا بِهَا مِن جَمِيعِ الْأَهْوَالِ وَ الْآفَاتِ وَ تَقْضِي لَنَا بِهَا جَمِيعَ الحَاجَاتِ وَ تُطَهِّرُنَا بِهَا مِن جَمِيعِ السَّيِئَاتِ وَ تَرْفَعُنَا بِهَا أَعْلَى الدَّرَجَاتِ وَ تُبَلِّغُنَا بِهَا أَقْصَى الغَايَاتِ مِن جَمِيعِ الخَيرَاتِ فِي الحَيَوةِ وَ بَعدَ الممَات (اِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيئٍ قَدِيرٌ)

اے اللہ ! ہمارے آقا و مولی ٰ محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایسی رحمت نازل فرما، جو ہمارے لیے تمام مصیبتوں اور پریشانیوں سے حفاظت کا ذریعہ ہو، جس سے ہماری ضرورتیں پوری ہوں ، جس سے ہم تمام گناہوں سے پاک و صاف ہو جائیں ، جس کی برکت سے ہمیں بلند ترین مقام نصیب ہو (آخرت میں) اور جس کے ذریعہ ہم زندگی اور موت کے بعد کی تمام بھلائیوں کے اعلیٰ اور آخری مقام پر پہونچ جائیں۔ بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے۔

حضرت عمر رضی الله عنہ کی گہری محبت اور حضرت رسول الله صلی الله علیہ وسم کی یادیں

حضرت عمر رضی الله عنہ ایک مرتبہ رات کو حفاظتی گشت فرما رہے تھے کہ ایک گھر میں سے چراغ کی روشنی محسوس ہوئی ‏اور ایک بڑھیا کی آواز کان میں پڑی جو اُون کو دُھنتی ہوئی اشعار پڑھ رہی تھیں۔ جن کا ترجمہ یہ ہے کہ:

”محمد صلی الله علیہ ‏وسلم پر نیکوں کا درود پہنچے اور پاک صاف لوگوں کی طرف سے جو برگزیدہ ہوں ان کا درود پہنچے۔ بیشک یارسول الله صلی ‏الله علیہ وسلم آپ راتوں کو عبادت کرنے والے تھے اور اخیر راتوں کو رونے والے تھے کاش مجھے یہ معلوم ہو جاتا کہ میں ‏اور میرا محبوب کبھی اکٹھا ہو سکتے ہیں یا نہیں ۔اس لئے کہ موت مختلف حالتوں میں آتی ہے نہ معلوم میری موت کس حالت ‏میں آئے اور حضور صلی الله علیہ وسلم سے مرنے کے بعد ملنا ہو سکے یا نہ ہو سکے۔“

حضرت عمر رضی الله عنہ بھی ان اشعار کو ‏سُن کر رونے بیٹھ گئے۔ (فضائل اعمال، حکایت صحابہ، ص١٧٤)‏

يَا رَبِّ صَلِّ وَ سَلِّم  دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ

 Source: http://ihyaauddeen.co.za/?p=4027

Check Also

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کا حصول ‏

”جس شخص نے میری قبر کی زیارت کی، اس کے لئے میری شفاعت ضروری ہو گئی“...