حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: ہماری تبلیغ میں کام کرنے والوں کو تین طبقوں میں تین ہی مقاصد کے لیے خصوصیت سے جانا چاہیئے۔ ۱۔ علماء اور صلحاء کی خدمت میں دین سیکھنے اور دین کے اچھے اثرات لینے کے لیے۔ ۲۔ اپنے …
اور پڑھو »تعزیت کی سنتیں اور آداب – ۲
(۱) تعزیت کا مطلب یہ ہے کہ جب کسی شخص کے قریبی عزیز یا رشتہ دار کی وفات ہو جائے، تو اس مصیبت زدہ آدم…
امورِ خیر کا حصول
احد کی لڑائی میں حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ سعد بن ربیع رضی اللہ عنہ کا حال م…
ہدیہ، صدقہ اور قرض کے عظیم فضائل
حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: لوگوں کو ہدیہ، صدقہ اور قرض کے فضائ…
حضرت بلال رضی اللہ عنہ – رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خزانچی
كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا تلقى مالا للمسلمين، أودعه عند سيدنا بلال رضي الله عنه (معينا له…
روزہ کی سنتیں اور آداب – ۵
ماہِ رمضان میں کھلم کھلا لوگوں کے سامنے کھانا پینا رمضان کا روزہ ایک مہتم بالشان عبادت ہے اور اسلام …
نئے مضامين
روزہ کی سنتیں اور آداب – ۳
(۱) جب ماہِ رجب شروع ہو جائے، تو مندرجہ ذیل دعا مانگیں: اَللّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيْ رَجَبٍ وَّشَعْبَان وَبَلِّغْنَا رَمَضَان اے الله! ہمارے لیے ماہِ رجب اور شعبان میں برکت عطا فرما اور ہمیں ماہِ رمضان تک پہونچا۔ (۲) رمضان شروع ہونے کے بعد اور رمضان کے دوران مندرجہ ذیل …
اور پڑھو »درود شریف پڑھنے والے کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت
عن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال من قال اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم وترحم على محمد وعلى آل محمد كما ترحمت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم شهدت له يوم القيامة بشهادة وشفعت له بشفاعة أخرجه البخاري في الأدب المفرد وأبو جعفر الطبري في تهذيبه والعقيلي...
اور پڑھو »حالتِ حیض یا جنابت میں قرآن شریف کا ترجمہ پڑھنے کا حکم
سوال: اگر کوئی حالتِ حیض یا جنابت میں قرآن کریم کا ترجمہ پڑھے، تو اس کا کیا شرعی حکم ہے؟ اس نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا؛ بل کہ وہ کوئی ایسی عبارت یا تحریر پڑھ رہا تھا، جس میں قرآنی آیت کا ترجمہ لکھا ہوا تھا۔ الجواب حامدًا …
اور پڑھو »حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ کا بلند مقام
قال سعيد بن جبير رحمه الله: كان مقام أبي بكر وعمر وعثمان وعليّ وسعد وسعيد وطلحة والزّبير وعبد الرّحمن بن عوف رضي الله عنهم مع النّبي صلّى اللَّه عليه وسلم واحدًا، كانوا أمامه في القتال (يدافعون عنه صلى الله عليه وسلم ويحفظونه)، وخلفه (مباشرة) في الصلاة (أي: في الصف المتقدم) (الإصابة ٣/٨٧) …
اور پڑھو »
Alislaam.com – اردو हिन्दी ગુજરાતી