اندھیرے میں حضرت انس رضی اللہ عنہ کا فعل نضر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ کی زندگی میں ایک مرتبہ دن میں اندھیرا چھا گیا۔ میں حضرت انس رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ حضور …
اور پڑھو »حضرت بلال رضی اللہ عنہ – حبشیوں میں سب سے پہلے مسلمان
عن سيدنا أنس رضي الله عنه أنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: السباق (أقوامهم إلى الإسلام) أر…
دس نیکیوں کا حصول
عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من صلى علي مرة واحدة كتب الله عز وجل له بها عشر حس…
کامل ترین پیمانہ سے درود کا ناپا جانا
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من سره أن يكتال بالمكيال الأوفى إذا ص…
حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ کے غسل میں حضرت سعد بن ابی وقاص اور حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کی شرکت
لما توفي سيدنا سعيد بن زيد رضي الله عنه، كان سيدنا سعد بن أبي وقاص وسيدنا عبد الله بن عمر رضي الله …
عیادتِ مریض کی سنتیں اور آداب – ۴
مریض کی عیادت کے وقت کی دعائیں پہلی دعا لَا بَأْسَ طَهُوْرٌ إِنْ شَاءَ اللهُ گھبرانے کی کوئی ضرورت ن…
نئے مضامين
فضائلِ اعمال – ۱۰
دوسرا باب: اللہ جل جلالہ وعم نوالہ کا خوف وڈر دین کے ساتھ اس جانفشانی کے باوجود جس کے قصے ابھی گزرے اور دین کے لیے اپنی جان، مال، آبرو سب کچھ فنا کر دینے کے بعد جس کا نمونہ ابھی آپ دیکھ چکے ہیں، الله جل شانہ کا خوف …
اور پڑھو »اکابر کے نقشِ قدم پر چلنے کی خوب کوشش کرنا
شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا رحمہ الله نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: اکابر کے نقشِ قدم پر چلنے کی خوب کوشش کرو۔ اس میں، میں نے بہت برکت دیکھی ہے۔ حضرت گنگوہی رحمہ اللہ علیہ کو میں نے خوب دیکھا۔ اس کے بعد اکابرِ اربعہ: حضرت سہارنپوری، حضرت تھانوی، …
اور پڑھو »اسلام کے ایک عظیم الشان مددگار
ذات مرة، قال سيدنا عمر رضي الله عنه عن سيدنا الزبير رضي الله عنه: إن الزبير عمود من عمد الإسلام (أي: حام راسخ من حماة الإسلام). (تاريخ دمشق 18/397) حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرمایا: زبیر اسلام کے ستونوں میں سے …
اور پڑھو »فضائلِ اعمال – ۹
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا قصہ حضرت عمر رضی الله عنہ جن کے پاک نام پر آج مسلمانوں کو فخر ہے اور جن کے جوش ایمانی سے آج تیرہ سو برس بعد تک کافروں کے دل میں خوف ہے۔ اسلام لانے سے قبل مسلمانوں کے مقابلہ اور تکلیف پہنچانے …
اور پڑھو »