تبوک کے سفر میں قومِ ثمود کی بستی پر گذر غزوہ تبوک مشہور غزوہ ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری غزوہ ہے۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو اطلاع ملی کہ روم کا بادشاہ مدینہ منورہ پر حملہ کرنے کا ارادہ کر رہا ہے اور …
اور پڑھو »روزہ کی سنتیں اور آداب – ۴
روزہ رکھنے کے مواقع (۱) عاشوراء کے موقعہ پر روزہ رکھنا سنت ہے یعنی نویں اور دسویں محرم کو روزہ رکھیں…
تین طبقوں میں خصوصیت سے جانا
حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: ہماری تبلیغ میں کام کرنے والوں کو ت…
روزہ کی سنتیں اور آداب – ۳
(۱) جب ماہِ رجب شروع ہو جائے، تو مندرجہ ذیل دعا مانگیں: اَللّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيْ رَجَبٍ وَّشَعْ…
درود شریف پڑھنے والے کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت
عن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال من قال اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبرا…
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری – بارویں قسط
کیا مسلمان بین المذاہب اجتماعات میں شرکت کر سکتا ہے؟ حق وباطل کے درمیان لڑائی انسان کی تخلیق کے آغاز…
نئے مضامين
حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ لوگوں میں ایک بہترین آدمی
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرمایا: واللَّه إنه لمن خيرة من يمشي على الأرض (الإصابة ٣/٤٧٧) اللہ کی قسم! وہ (ابو عبیدہ) سب سے بہترین لوگوں میں سے ہیں، جو اس وقت زمین پر چل رہے ہیں۔ حضرت …
اور پڑھو »فضائلِ صدقات – ۱۱
علمائے آخرت کی بارہ علامات چھٹی علامت: چھٹی علامت علمائے آخرت کی یہ ہے کہ فتوٰی صادر کر دینے میں جلدی نہ کرے۔ مسئلہ بتانے میں بہت احتیاط کرے۔ حتیٰ الوسع اگر کوئی اہل ہو، تو اس کے حوالہ کر دے۔ ابو حفص نیشاپوری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ عالم …
اور پڑھو »جمعہ کے دن کثرت سے درود شریف پڑھنا
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: أكثروا الصلاة علي في الليلة الزهراء واليوم الأغر فإن صلاتكم تعرض علي (المعجم الأوسط للطبراني وسنده ضعيف لكن يتقوى بشواهده كما في القول البديع صـ 325) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ …
اور پڑھو »فضائلِ صدقات – ۱۰
علمائے آخرت کی بارہ علامات پانچویں علامت پانچویں علامت علمائے آخرت کی یہ ہے کہ سلاطین اور حکام سے دور رہیں۔ (بلا ضرورت کے) ان کے پاس ہرگز نہ جائیں؛ بلکہ وہ خود بھی آئیں، تو ملاقات کم رکھیں۔ اس لیے کہ ان کے ساتھ میل جول، ان کی خوشنودی …
اور پڑھو »